کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ روز ٹرک حملے میں مارے جانے والے مسلمان خاندان کے قتل کو دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے، انکا کہنا تھا کہ حملہ اسلامو فوبیا کا شاخسانہ تھا، وہ کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پولیس نے ایک 20 سالہ سفید فام جوان نیتھینیئل ویلٹ مین پر چار افراد کے اقدام قتل اور ایک کے قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کردیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک یورپی نژاد کینیڈی نوجوان نے پاکستانی نژاد کینیڈی خاندان پر ٹرک چڑھا دیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کی تین نسلوں سے خواتین و بچے سمیت پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ حملے میں ایک نو سالہ لڑکا بچ گیا ہے جو ابھی زیر علاج ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 46 سالہ انجینیئر سلمان افضال، ان کی اہلیہ 44 سالہ مدیحہ سلمان، ان کی 15 سالہ بیٹی یمنیٰ افضال اور افضال کی 74 سالہ والدہ شامل ہے۔
وزیراعظم ٹروڈو نے کینیڈا کی مجلس عاملہ سے خطاب میں کہا کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ ہے، جو ہماری قومی اقدار کے برخلاف نفرت کی وجہ سے کیا گیا۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ حکومت منافرت پھیلانے والے گروہوں کو ختم کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے گی، انہوں نے پراؤڈ بوائز نامی سفید فام گروہ پر پابندی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کسی دہشت گرد نسل پرست تنظیم کے لیے کینیڈا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
شہری حقوق کے متعدد کارکنوں نے اونٹاریو میں ہونے والی ہلاکتوں کو دہشت گردی کی ایک کاروائی کے طور پر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جسے حکومت نے قبول کرتے ہوئے مقدمہ درج کر دیا ہے۔ کینیڈا کے وزیر برائے عوامی تحفظ، بِل بلیئر نے اس جرم کو اسلامو فوبیا کا خوفناک اقدام قرار دیا ہے اور اسکے خلاف قومی سطح پر پالیسی بنانے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔
پولیس نے ملزم کو گرفترا کر کے اس سے تفتیش شروع کر دی ہے، اور واردات میں ملوث مزید افراد اور گروہ کا سراغ بھی لگایا جا رہا ہے۔