Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

بیروت دھماکے کی پہلی برسی: زمہ داروں کا تعین اور سزا نہ دینے پر شہریوں کا بڑا مظاہرہ، پولیس کا تشدد، 45 زخمی

بیروت دھماکے کے ایک سال پورا ہونے پر شہریوں کی بڑی تعداد نے ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام، بدعنوانی اور معاشی بدحالی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ پولیس نے اس موقع پر شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس اور تشدد کا سہارا لیا جس سے متعدد شہری شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس کے تشدد میں 45 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

مظاہرین نالاں تھے کہ دھماکے کے زمہ دار کا تعین نہیں کیا گیا اور اسے قرار داقعی سزا نہیں دی گئی۔

یاد رہے کہ لبنان میں گزشتہ سال 4 آگست کو ساحل سمندر پر 2750 ٹن امونیم نائیٹریٹ کے ذخیرے میں دھماکے سے 218 افراد جاں بحق، 7500 زخمی ہو گئے تھے۔ دھماکے کو انسانی تاریخ کا سب سے برا غیر جوہری دھماکہ قرار دیا گیا تھا جس سے پورا شہر تباہ یا بری طرح متاثر ہوا تھا۔

واضح رہے کہ دھماکے کے فوری بعد وزیراعظم حسن ضیاب مستعفی ہو گئے تھے لیکن نئی حکومت کے بننے تک وہ قائمقام حیثیت سے حکومت چلانے کے ذمہ دار ہیں۔ ملک میں بری معاشی صورتحال کے باعث کوئی بھی سیاسی قیادت سنبھالنے اور عوامی عتاب سے بچنے کی کوشش میں زمہ داری بھی نہیں لے رہا جبکہ فرانس ایک بار پھر اپنی پرانی نوآبادی پہ اثرورسوخ بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ لبنانی پاؤنڈ کی قدر میں گزشتہ ایک سال میں 90٪ کی حد درجہ گراوٹ ہوئی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

7 + four =

Contact Us