Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ہندوستان: مکمل طور پر ملک میں تیار کردہ 262 میٹر لمبا طیارہ بردار بحری جہاز وکرانت بحریہ کے حوالے، ملک میں جشن کا سماں

ہندوستان نے اپنا پہلا خود کا تیار کردہ جنگی طیارہ بردار بحری جہاز تیار کر کے بحری فوج کے حوالے کر دیا ہے۔ طیارہ بردار جہاز کی تیاری کو بڑی کامیابی مانا جا رہا ہے اور قومی سطح پر اس پر جشن منایا جا رہا ہے۔

طیارہ بردار بحری جہاز کی لمبائی 262 میٹر ہے جسے آئی این ایس وکرانت (سرحدوں سے نکلتا ہوا) کا نام دیا گیا ہے۔ جہاز نے آج بحر ہند میں اپنی اپنی مشق کی جس کی ویڈیو قومی نشریاتی اداروں پر چلتی رہی۔

اس موقع پر ہند بحریہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے جس پر پوری قوم کو فخر ہونا چاہیے، انہوں نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ابھی ایسے کئی جدید منصوبے تیاری کے آخری مراحل میں ہیں، جنہیں وقت آنے پر عیاں کیا جائے گا۔ انہوں نے 71 کی جنگ میں بحریہ کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج بحریہ ایک بار پھر 71 کی طرح مظبوط اور ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے تیار ہے۔

طیارہ بردار جہاز کے تعارف کے موقع پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ حکومت دفاع میں خود مختاری کی پالیسی کی طرف تیزی سے گامزن ہے، اور کووڈ-19 وباء کے دوران مشکل مالی حالات کے باوجود بڑے منصوبے کی کامیابی سرکار کی دفاع کو دی گئی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔

وکرانت مگ-29، کاموو-31 طیاروں کے ساتھ ساتھ دیگر طیاروں کے اترنے اور پرواز کے لیے کارآمد ہے۔ اطلاعات کے مطابق 2022 تک مودی حکومت دوسرا طیارہ بردار جہاز فوج کے حوالے کردے گی۔ یاد رہے کہ ہند بحریہ کے پاس اس وقت تک صرف روسی ساختہ طیارہ بردار جہاز تھا، جسے سن 71 میں پاکستان کے خلاف جنگ میں بڑی اہمیت رہی۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

seventeen + ten =

Contact Us