جنوبی کوریا اس ماہ امریکہ کے ساتھ اپنی سالانہ فوجی مشقیں کرنے جارہا ہے۔ جب کہ شمالی کوریا اس پیش رفت کو دونوں ملکوں کے درمیان جاری مذاکرات کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ کمپیوٹر سائمولیٹد کمانڈ پوسٹ نامی یہ مشق 16 سے 26 اگست کے درمیان منعقد ہوگی جس میں کم سے کم فوجیوں کی شرکت متوقع ہے اور کوئی بھی بیرونی سرگرمی شامل نہیں کی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ اور جنوبی کوریا چار روزہ ملٹری کرائسس منیجمنٹ ٹریننگ پروگرام بھی منعقد کررہی ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے تنبیہات کے باوجود یہ مشقیں ہونے جارہی ہیں۔ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اون نے ان مشقوں سے دونوں ملکوں کے درمیان ہورہے مذاکرات کو نقصان پہنچنے کا اظہار کیا ہے۔ جنوبی کوریا نے ان مشقوں کے بارے میں حکیمانہ اور نرم رویہ اختیار کرنے کی اپیل کی ہے اور مذاکرات جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست مذاکرات 14 ماہ کے طویل عرصے تک معطل رہنے کے بعد گزشتہ ماہ بحال ہوئے۔
دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہونے میں امریکی مداخلت کا براہ راست تعلق ہے۔ امریکی پالیسی سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ جون میں شمالی کوریا کے قائد کم جونگ اون نے کہا کہ ملک کو امریکہ کے ساتھ بات چیت اور مقابلے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔