Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

شمالی کوریا کا جنوبی کوریا اور امریکی مشترکہ عسکری مشقوں پر ناراضگی کا اظہار، جاری مذاکرات کے عمل کو نقصان پہنچنے کی تنبیہ

جنوبی کوریا اس ماہ امریکہ کے ساتھ اپنی سالانہ فوجی مشقیں کرنے جارہا ہے۔ جب کہ شمالی کوریا اس پیش رفت کو دونوں ملکوں کے درمیان جاری مذاکرات کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ کمپیوٹر سائمولیٹد کمانڈ پوسٹ نامی یہ مشق 16 سے 26 اگست کے درمیان منعقد ہوگی جس میں کم سے کم فوجیوں کی شرکت متوقع ہے اور کوئی بھی بیرونی سرگرمی شامل نہیں کی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ اور جنوبی کوریا چار روزہ ملٹری کرائسس منیجمنٹ ٹریننگ پروگرام بھی منعقد کررہی ہے۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے تنبیہات کے باوجود یہ مشقیں ہونے جارہی ہیں۔ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اون نے ان مشقوں سے دونوں ملکوں کے درمیان ہورہے مذاکرات کو نقصان پہنچنے کا اظہار کیا ہے۔ جنوبی کوریا نے ان مشقوں کے بارے میں حکیمانہ اور نرم رویہ اختیار کرنے کی اپیل کی ہے اور مذاکرات جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست مذاکرات 14 ماہ کے طویل عرصے تک معطل رہنے کے بعد گزشتہ ماہ بحال ہوئے۔

دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہونے میں امریکی مداخلت کا براہ راست تعلق ہے۔ امریکی پالیسی سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ جون میں شمالی کوریا کے قائد کم جونگ اون نے کہا کہ ملک کو امریکہ کے ساتھ بات چیت اور مقابلے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔  

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

1 × one =

Contact Us