چینی حکومت نے بچوں میں ویڈیو گیم کے بری عادت کو کنٹرول کرنے کے لیے پابندیاں مزید بڑھانے کا عندیا دیا ہے۔ منصوبے کے تحت حکومت 18 سال سے کم عمر بچوں کو حاصل ہفتہ وار ویڈیو گیم کے دورانیے میں مزید کمی کرے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ فیصلہ بچوں کی صحت اور نشوونما پر پڑنے والے منفی اثر کے باعث لیا گیا ہے اور اب 18 سال سے کم عمر بچوں کو صرف جمعہ، ہفتہ اور اتوار کی شب 8 سے 9 بجے کے دوران آن لائن ویڈیو گیم کھیلنے کی اجازت ہو گی، یا دیگر قومی تہواروں کے روز انہیں آن لائن ویڈیو گیم کھیلنے کی اجازت ہو گی۔ نئی قانون سازی پر عمل درآمد یکم ستمبر سے شروع ہو جائے گا اور اس کے لیے ویڈیو گیم مہیا کرنے والی کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے۔ صارفین کو گیم تک رسائی کے لیے اپنی اصلی شناخت مہیا کرنے کی شرط بھی لاگو کر دی گئی ہے۔
چین میں اس سے پہلے موجود قانون کے مطابق کم عمر بچوں کو ہفتہ وار چھٹیوں میں یومیہ 3 گھنٹے اور ہفتے کے دوران ڈیڑھ گھنٹہ یومیہ کی اجازت حاصل تھی۔ حکومت نے اپنی پالیسی اور اعلامیے میں ویڈیو گیم کمپنیوں کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے کاروباری نفع سے زیادہ سماجی بہبود کو ترجیح پر رکھیں۔ اس کے علاوہ ہر ویڈیو گیم کی رسائی میں بچوں کی عمر اور دیگر سماجی معاملات کا خیال رکھنے کی پالیسی کو بھی اپنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ماہرین کا ماننا ہے کہ بچوں میں خود کو منظم کرنے اور کنٹرول کرنے کی صلاحیت بڑوں کی نسبت کم ہوتی ہے، ایسے میں وہ اکثر اپنی دماغی اور جسمانی نشوونما کو نظر انداز کرتے ہوئے مضر صحت محرکات کے خلاف کم مزاحمت کر پاتے ہیں، اور اسکا اثر انکی اپنی صحت سے لے کر بالآخر سماجی بہبود پر ہوتا ہے۔
چینی حکومت نے بچوں کی ویڈیو گیم کھیلنے کی عادت کو کنٹرول کرنے کے لیے والدین اور اساتذہ کو بھی بھرپور کردار اداکرنے کی درخواست کی ہے۔