Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

چین: اگلی نسل کی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے بچوں کی ویڈیو گیم کھیلنے پر پابندیاں مزید سخت

چینی حکومت نے بچوں میں ویڈیو گیم کے بری عادت کو کنٹرول کرنے کے لیے پابندیاں مزید بڑھانے کا عندیا دیا ہے۔ منصوبے کے تحت حکومت 18 سال سے کم عمر بچوں کو حاصل ہفتہ وار ویڈیو گیم کے دورانیے میں مزید کمی کرے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ فیصلہ بچوں کی صحت اور نشوونما پر پڑنے والے منفی اثر کے باعث لیا گیا ہے اور اب 18 سال سے کم عمر بچوں کو صرف جمعہ، ہفتہ اور اتوار کی شب 8 سے 9 بجے کے دوران آن لائن ویڈیو گیم کھیلنے کی اجازت ہو گی، یا دیگر قومی تہواروں کے روز انہیں آن لائن ویڈیو گیم کھیلنے کی اجازت ہو گی۔ نئی قانون سازی پر عمل درآمد یکم ستمبر سے شروع ہو جائے گا اور اس کے لیے ویڈیو گیم مہیا کرنے والی کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے۔ صارفین کو گیم تک رسائی کے لیے اپنی اصلی شناخت مہیا کرنے کی شرط بھی لاگو کر دی گئی ہے۔

چین میں اس سے پہلے موجود قانون کے مطابق کم عمر بچوں کو ہفتہ وار چھٹیوں میں یومیہ 3 گھنٹے اور ہفتے کے دوران ڈیڑھ گھنٹہ یومیہ کی اجازت حاصل تھی۔ حکومت نے اپنی پالیسی اور اعلامیے میں ویڈیو گیم کمپنیوں کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے کاروباری نفع سے زیادہ سماجی بہبود کو ترجیح پر رکھیں۔ اس کے علاوہ ہر ویڈیو گیم کی رسائی میں بچوں کی عمر اور دیگر سماجی معاملات کا خیال رکھنے کی پالیسی کو بھی اپنایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ماہرین کا ماننا ہے کہ بچوں میں خود کو منظم کرنے اور کنٹرول کرنے کی صلاحیت بڑوں کی نسبت کم ہوتی ہے، ایسے میں وہ اکثر اپنی دماغی اور جسمانی نشوونما کو نظر انداز کرتے ہوئے مضر صحت محرکات کے خلاف کم مزاحمت کر پاتے ہیں، اور اسکا اثر انکی اپنی صحت سے لے کر بالآخر سماجی بہبود پر ہوتا ہے۔

چینی حکومت نے بچوں کی ویڈیو گیم کھیلنے کی عادت کو کنٹرول کرنے کے لیے والدین اور اساتذہ کو بھی بھرپور کردار اداکرنے کی درخواست کی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twenty − five =

Contact Us