روسی وزارت دفاع کے مطابق امریکہ افغانستان میں بھاری مقدار میں جدید اسلحہ چھوڑ کر بھاگا ہے اور اس کے نتیجے میں طالبان اب یوکرینی فوج سے بھی زیادہ اسلحے کا مالک گروہ ہے۔ روسی اعدادوشمار کے مطابق امریکی اسلحے میں 100 سے زائد ٹینک شکن میزائل نظام سرفہرست ہے جو یوکرین کے پاس صرف 1 یا 2 درجن ہیں جو اسے روس نے مہیا کیے تھے۔ امریکی ٹینک شکن میزائل نظام انتہائی جدید نظام ہے جو امریکی فوج خود افغانستان کے علاوہ شام، عراق اور لیبیا میں استعمال کرتی رہی ہے۔
اس کے علاوہ امارات اسلامیہ افغانستان کے ہاتھ جدید ترین بلیک ہاک ہیلی کاپٹر، ہرکولیس جہاز، ہزاروں ہموی گاڑیاں اور عسکری گاڑیاں بھی لگی ہیں جو روس، اسکے مفادات اور خطے میں اسکے اتحادیوں کے لئے خطر ہ بن سکتے ہیں۔
انفرادی اسلحہ اس کے علاوہ ہے جس بارے میں پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا اعتراف سامنے آیا ہے کہ انہیں نہیں معلوم کہ طالبان کے پاس اس وقت کتنی مقدار میں امریکی اسلحہ ہے۔
روسی وزارت دفاع کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے 2014 سے اب تک یوکرین کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی عسکری امداد اور دیگر ٹیکنالوجی مہیا کی ہے جبکہ طالبان کے ہاتھوں ایک رات میں اس سے کئی گناء زیادہ کا اسلحہ اور ٹیکنالوجی لگ گئی ہے۔