بھارت میں مسلم کشی اور بغض کی ایک اور مثال سامنے آگئی۔ اتر پردیش میں کورونا کے شبہ پر مسلمان کی لاش کو کچرا وین میں ڈال دیا گیا۔
بیس سیکنڈ کی مختصر ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ضلع بلرام پور میں 45 سالہ محمد انور کی لاش کو بلدیہ کے تین ملازم کچرا وین میں ڈال رہے ہیں جبکہ تین پولیس اہلکار بھی یہ سب دیکھ رہے ہیں لیکن مداخلت نہیں کرتے اور کچڑے کی وین محمد انور کی لاش کو لے کر چلے جاتی ہے۔
ایس پی بلرام پور کے مطابق متوفی بلدیہ کے دفتر کسی کام سے آیا مگر حالت بگڑنے پر بیرونی گیٹ پر ہی دم توڑ گیا، کئی گھنٹوں تک لاش یونہی پڑی رہی، جس پر کچھ راہگیروں نے ایمبولینس کو بلایا پر اس نے کورونا کے ڈر سے لاش کو اٹھانے سے انکار کر دیا۔
اب تک محمد انورکی موت کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی، جو بظاہر دل کے دورے کی وجہ سے ہو سکتی ہے، تاہم اسی دوران بلدیہ نے اپنے کچڑے کی وین میں محمد انور کی لاش کو ڈالا جس کی راہگیروں نے ویڈیو بنا کر انٹرنیٹ پر ڈال دی۔
واقعے کی وڈیو وائرل ہونے اور انٹرنیٹ پر مسلمانوں کی طرف سے شدید ردعمل پر مقامی انتظامیہ کی طرف سے معاملے کی تحقیق کا سرکاری بیان سامنے آیا ہے۔