ایتھوپیا کے شہر باہردار اور گوندر میں دو راکٹ حملے کیے گئے ہیں۔ حملے شمال میں جاری علیحدگی پسندوں نے کیے ہیں، جن کے خلاف حکومت نے فوجی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
حکام کے مطابق حملے راکٹ بم سے کیے گئے، جس میں جانی و مالی نقصان کی تفصیلات تاحال جاری نہیں کی گئی ہیں۔ تاہم آزاد ذرائع کے مطابق گوندار کے ہوائی اڈے پر ہوئے حملے میں کافی نقصان ہوا ہے۔ مقامی نشریاتی ادراوں کے مطابق باہردار میں ہوا حملہ بھی ہوائی اڈے کے انتہائی قریب تھا، جس سے لگتا ہے کہ نشانہ تو ہوائی اڈہ ہی تھا تاہم نشانہ چوک گیا۔
ملک کے شمالی علاقے ٹگرے میں علیحدگی کی تحریک کے ذمہ داروں نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکا نشانہ وہ ہوائی اڈے تھے جہاں سے وفاقی حکومت ان پر فضائی حملے کر رہی تھی۔ ہم پر حملہ کرنے والے ہر فرد اور سہولت کو نشانہ بنائیں گے، نہ کہ عوام یا شہروں کو۔
یاد رہے کہ ایتھوپیا کی وفاقی حکومت نے تگڑے میں علیحدگی کی تحریک کو دبانے کے لیے چند روز قبل ہی فوجی کارروائی شروع کی تھی۔ امن کے نوبل انعام یافتہ، ملک کے صدر آبے نے فوجی کارروائی شروع کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے لیے محدود پیمانے پر کارروائی کی جائے گی، لیکن اب تک سینکڑوں افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں، جس پرعلاقے کی عوام میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق 14000 سے زائد افراد جنگ سے بچنے کے لیے ہمسایہ ملک سوڈان میں داخل ہو گئے ہیں، جبکہ مزید ہزاروں تیاری کر رہے ہیں، عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ ادارے کے پاس موجود وسائل ضرورت سے کئی گناء کم ہیں۔