جرمنی کے رکن پارلیمنٹ کلاؤس ارنسٹ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ کیونکہ امریکہ نارڈسٹریم لائن پر پابندیاں لگا رہا ہے لہٰذا جرمنی کو بھی امریکی گیس کی درآمد پر ٹیکس بڑھا دینا چاہیے۔
جرمنی کے سیاستدان کا مزید کہنا ہے کہ روسی گیس جرمنی کے لیے ناگزیر ہے، اور منصوبے کے خلاف امریکی رویہ ناقابل قبول ہے۔ امریکہ کی تاحال پابندیوں کے باعث منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کو زیادہ نقصان نہیں ہوا لیکن یہ رویہ قابل برداشت نہیں۔
امریکہ کو کوئی حق نہیں کہ صرف اپنے معاشی فائد کے لیے اپنی کمپنیوں کے مفاد کو دنیا پر تھوپے، یہاں تک کہ اپنے اتحادیوں پر بھی مرضی کو لاگو کرے، جیسے کہ وہ اس کے غلام ہوں۔ پارلیمنٹ کی معاشی کمیٹی کے سربراہ نے حکومت کو کہا ہے کہ امریکی سفیر کو دفتر خاجہ طلب کر کے ملکی پالیسی واضح کرنی چاہیے۔
امریکہ میں انتظامیہ کے بدلنے کے پیش نظر کلاؤس ارنسٹ کا کہنا تھا کہ نئی امریکی قیادت معاشی میدان میں بڑے فیصلے کر سکتی ہے، جرمنی کو بھی ملکی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکی گیس پر ٹیکس بڑھانا چاہیے۔
یاد رہے کہ جرمنی کی سیاسی قیادت گزشتہ چار سالوں میں بھی امریکی سیاسی و معاشی پالیسیوں کے باعث کافی پریشان رہی ہے۔ حالیہ بیان بھی جرمنی اور روس کے مابین گیس منصوبے کی لائن پر کام کرنے والی کمپنیوں پرلگائی گئی تازہ پابندیوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب نئی قیادت نے بھی تاحال روسی گیس کے منصوبے پر اپنی پالیسی واضح نہیں کی ہے۔ تاہم ماضی میں صدر بائیڈن بھی منصوبے کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔