چین کی جانب سے امریکہ میں بڑھتی جبری مشقت پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، چینی وزارت خارجہ نے امریکی نشریاتی اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ریاست نیو جرسی میں سینکڑوں ہندوستانیوں کو مندر کی تعمیر کے لیے صرف سوا ڈالر فی گھنٹہ کے حساب سے بھرتی کیا گیا ہے۔
بدھ کو وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ بیجنگ کو امریکہ بڑھتے نسلی تعصب اور جری مشقت کے واقعات پر سخت تشویش ہے۔ امریکہ انسانی حقوق کا خیال رکھتے ہوئے منصفانی طور پر مزدوروں کو انکا حق دلوائے۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ امریکہ ایسے اقدامات کرے جن سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری ہو۔
ژاؤ نے عالمی میڈیا کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے صرف 14 بین الاقوامی مزدور کنونشنوں کی توثیق کر رکھی ہے، جبکہ 8 بنیادی کنونشنوں میں سے صرف 2 کی توثیق کی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جبری مشقت کے معاملے میں امریکہ دنیا بھر میں ایک منفی مثال ہے، افریقی غلاموں کی اسمگلنگ، ان کے ساتھ بدسلوکی اور امتیازی سلوک کا حوالہ دیتے ہوئے ژاؤ کاکہنا تھا کہ اس قوم کا انسانوں کی مرضی کے خلاف ان سے جبری کام کروانے کا تجربہ سینکڑوں سالوں پر محیط ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے سیاہ فام غلاموں سے کروائی گئی جبری مزدوری کی مالیت موجودہ قیمتوں میں 14 کھرب ڈالر سے بھی زیادہ بنتی ہے، جبکہ دعوؤن کے باوجود امریکہ میں جبری مشقت کی روایت آج بھی برقرار ہے اور اس کے شکار اب غلاموں کی بجائے تارکین وطن بن چکے ہیں۔
چینی ترجمان نے تشویش کے ساتھ اطلاع دی کہ ہندوستانی مزدوروں کو نیو جرسی میں ایک مندرکی تعمیر کے لئے بھرتی کیا گیا ہے اور انہیں ایسا کرنے کے لیے بہت کم اجرت دی گئی۔
گزشتہ ہفتے پانچ ہندوستانی مزدورں نے 200 سے زیادہ افراد کی طرف سے اپنے مالک پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ مزدوری پر لاگو بنیادی قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث ہے جن میں جبری مشقت کی ممانعت کے قوانین بھی شامل ہیں۔
اس دعوے میں کہا گیا ہے کہ مزدوروں کے آجر بوچاسنواسی شری اکشر پرسہوتم سوامی نارائن سنستھا نے مزدور بھرتی کرنے والے ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر انہیں ہندوستان سے لایا۔ اور انہیں مہینے میں 87 گھنٹے فی ہفتہ محض 450 ڈالر میں کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے، جو کہ ایک گھنٹہ $ 1.20 بنتی ہے۔ ریاست نیو جرسی میں ایک گھنٹے کی کم از کم اجرت 12 ڈالر ہے۔ اور امریکی قانون کے مطابق اگر ملازمین ہفتے میں 40 گھنٹے سے زیادہ کام کرتے ہیں تو آجروں کو قیمت مزدوری کے ساتھ مزید نصف ادائیگی کرنا ضروری ہے۔