فرانسیسی صدر ایمینوئل میخرون نے سوڈان کے آئی ایم ایف قرضے کی ادائیگی کی پیشکش کردی ہے۔ سوڈان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے 5 ارب ڈالر کا مقروض ہے۔ جس کی ادائیگی کے لیے فرانسیسی صدر نے پیرس کلب کے رکن کو پیشکش کی ہے۔ فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق اگلے ماہ کے آخر تک فرانس باقائدہ قرضے کے معافی کی منظوری دے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سوڈان پیرس کلب کا اہم رکن ہے اور شدید معاشی مسائل کے باعث فرانس اس کا قرضہ مکمل طور پر معاف کرنے کے حق میں ہے۔ صدرمیکرون نے ان خیالات کا اظہار پیرس میں سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور ملک کی خود مختار انتظامی کونسل کے سربراہ جنرل عبد الفتاح البرہان کے ساتھ ایک کانفرنس کی میزبانی کے بعد کیا۔
برطانیہ اور امریکہ سمیت کانفرنس کے شرکاء نے افریقی ملک کے بقایا جات کو معاف کرنے پر اتفاق کیا، جبکہ فرانس نے مزید 1.5 ارب ڈالر کا قرض دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی مائیر نے اس کے علاوہ ضرورت پڑنے پر مزید قرض دینے کی پیشکش بھی کی ہے۔
اس موقع پر سوڈانی انتظامی کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے کہا کہ سوڈان کے قرضوں کی منسوخی ملک کے لیے ایک تاریخی موقع ہے، جو سن 2019 میں سابق سربراہ عمرالبشیر کے بعد معاشی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
واضح رہے کہ سوڈان میں گذشتہ ماہ افراط زر 300 فیصد سے بھی تجاوز کر گیا، عالمی اداروں کے اعدادوشمار کے مطابق سوڈان 2011 کے بعد سے شدید معاشی بحران کا شکار ہے، خصوصاً جب سے تیل سے مالا مال جنوبی خطے کو ایک آزاد ریاست بنا دیا گیا ہے۔
پیرس کلب امریکہ اور برطانیہ سمیت آئی ایم ایف کے 22 قرض دینے والے ممالک کا ایک غیر رسمی گروہ ہے، جو فرانسیسی دارالحکومت میں باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرتا رہتا ہے تاکہ مقروض ممالک کی مدد کرنے کے لیے نئے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔