ترک جاسوس ادارے ایم آئی ٹی نے 15 رکنی ایک صیہونی گروہ کو گرفتار کیا ہے جو ملک میں زیر تعلیم فلسطینی طلباء کی جاسوسی کرنے اور دیگر مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کے 4 مختلف شہروں میں 200 اہلکاروں کی ایک ٹیم نے 7 اکتوبر کو کارروائی کی جس میں 5 مختلف ایسے گروہوں کو گرفتار یا گیا جو فسلطین پر قابض صیہونی انتظامیہ کے لیے جاسوسی کرتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق صیہونی جاسوس خصوصی طور پر ان طلباء پر نظر رکھتے تھے جو سماجی اور تحریکی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے، یا جو شعبہ دفاع سے متعلق تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صیہونی جاسوس سیف یو ایم اور پروٹون میل نامی سافٹ ویئر سے معلومات اسرائیل پہنچاتے تھے۔ اسکے علاوہ ملزمان غیر قانونی طریقے سے رقم کی ترسیل کا کام بھی کرتے تھے، جس کے لیے قیمتی زیورات، پتھروں، بٹ کوئن اور دیگر ذرائع کا سہارا لیا جاتا تھا۔
میڈیا کو دی گئی تفصیلات کے مطابق ان افراد کو ہدایات ہمسایہ یا یورپی ممالک مثلاً کروشیا، اور جرمنی میں دی جاتی تھیں، اور پیسوں کی ادائیگی نقد کی جاتی تھی۔
ترکی نے ان افراد کی شہریت یا دیگر شناخت عیاں نہیں کی ہے البتہ اسرائیلی اخبارات کے مطابق یہ عرب النسل افراد ہیں اور ان میں سے کچھ فلسطینی بھی ہیں، جو گزشتہ ماہ سے ترکی میں لاپتہ ہیں، لیکن دراصل ترکی سکیورٹی اداروں کی تحویل میں ہیں۔
زیر حراست ایک طالب علم کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اسکا بھائی بے قصور ہے اور آئندہ چند ماہ میں قونیہ کی ایک جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے والا ہے۔
ترک حکومت یا اسرائیلی انتظامیہ نے تاحال کسی قسم کا ردعمل نہیں دیا البتہ ترک اخبار ڈیلی صباح کے مطابق مکمل تحقیقات کے بعد تفصیلات عیاں کی جائیں گی۔