فلسطین پر قابض صیہونی انتظامیہ پر سائبر حملے میں ملوث ایک غیر معروف “موسوی فوج” نامی گروہ نے سابق وزیر دفاع بینی گانٹز سمیت فوجیوں کی تصاویر اور نجی محافل کی ویڈیو شائع کر دی ہیں۔ عیاں کردہ ڈیٹا میں کچھ انتظامی دستاویزات بھی شامل ہیں۔
ٹیلی گرام پر دستاویزات شائع کرتے ہوئے گروہ نے لکھا ہے کہ ان کے پاس کچھ حساس دستاویزات بھی موجود ہیں، جن وزارت دفاع اور داخلہ کے لیے حساس ہیں۔
موسوی فوج نامی گروہ نے مزید لکھا ہے کہ ہم عرصہ دراز سے اسرائیلی ڈیٹا پر نظر رکھے ہوئے ہیں، جلد قابض صیہونی انتظامیہ کے جرائم کو دنیا کے سامنے عیاں کیا جائے گا۔
موسوی فوج کا سامنے لایا اب تک کا ڈٰیٹا عمومی نوعیت کا ہے، جن میں اعلیٰ افسران کی تصاویر اور کچھ خطوط شامل ہیں۔ ایک خط میں صیہونی وزیر دفاع نے اردن کے ہم منصب کو 2010 میں دوستی اور حمایت پر شکریہ ادا کیا ہے۔تاہم کچھ افسران کی نجی معلومات جن میں انکے رہائشی پتے، ٹیلی فون نمبر اور دیگر معلومات بھی عیاں کی گئی ہیں۔
قابض انتظامیہ نے تاحال اس حوالے سے کوئی ردعمل نہین دیا البتہ اطلاعات کے مطابق دفاتر مین مائکروسافٹ کے ایک سافٹ ویئر کے حوالے سے تنبیہ جاری کی گئی ہے۔ انتظامیہ نے سکیورٹی کے حوالے سے تمام عملے کو صرف منظور شدہ سافٹ ویئر استعمال کرنے اور انہیں مسلسل اپڈیٹ رکھنے کی تلقین بھی کی ہے۔
موسوی فوج کے مطابق اس نے 165 سروروں اور 245 ویب سائٹوں سے ڈیٹا نکالا، اور اس وقت ان کے پاس 11 ٹیرا بائیٹ ڈیٹا موجود ہے۔ صیہونی انتظامیہ گروہ کی تلاش میں مشغول ہے تاہم تاحال ان کی قومیت یا جائے وقوعہ کا پتہ نہیں لگ سکا۔