معروف امریکی بینک, سلیکان ویلی بینک دیوالیہ ہو گیا ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بینک کے دیوالیہ ہونے کا زمہ دار صدر جو بائیڈن کو ٹھہرایا ہے اور اس کے نتیجے میں امریکہ سمیت اتحادی ممالک کے لیے کساد بازاری کے خطرے کا عندیا دیا ہے۔
واضح رہے کہ سلیکان ویلی بینک ٹیکنالوجی کے شعبے میں قرضے دینے کے لیے مشہور تھا، اور امریکی ٹیکنالوجی کو پروان چڑھانے اور شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں بینک کا اہم کردار تھا۔
امریکہ کے 16ویں بڑے بینک کے اچانک دیوالیہ پونے پر بھی بہت سے سوال اٹھائے جا رہے ہیں، امریکی میڈیا کے مطابق بینک کے پاس ابھی کچھ ماہ پہلے تک 200 ارب ڈالر کا ذخیرہ تھا، لیکن اب اچانک اس کے پاس اپنے کھاتہ داروں کو دینے کے لیے پیسے نہیں بچے۔
مارکیٹ میں بینک کے حوالے سے منفی خبریں چلنے کے باعث بھی بینک کو شدید نقصان ہوا ہے اور کھاتہ داروں کی جانب سے فوری بینک سے پیسہ نکالنے کے باعث بینک کے حصص کی قدر بھی تیزی سے گر گئی اور بالآخر محکمہ مالیات کو بینک کا انتظام سنبھالنا پڑا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹروتھ سوشل کے اپنے سماجی میڈیا اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ نااہل قیادت کے باعث ہماری معیشت بدترین زوال کا شکار ہے، ملکی تاریخ کے سخت ترین ٹیکس لگائے گئے ہیں، صدر بائیڈن جدید امریکہ کے ہربرٹ ہوور بننے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ ہربرٹ ہوور 1929 کی کساد بازاری کے دوران امریکہ کے صدر تھے اور انہیں اس حوالے سے ناکام صدر گردانا جاتا ہے۔
سابق صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی اقتصادی صورتحال کے باعث اب کی کساد بازاری 1929 سے بھی بدتر ہو گی، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بڑے بینک ابھی سے دیوالیہ ہونے لگ گئے ہیں۔
دوسری جانب سوشلسٹ سیاستدان اور سابق صدارتی امیدوار برنی سینڈر نے صدر ٹرمپ کو سیلیکان ویلی بینک کے دیوالیہ ہونے کا زمہ دار ٹھہرایا ہے، ان کا کہنا ہے کہ بینک سابق صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کے باعث دیوالیہ ہوا ہے۔