Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

مائیکروسافٹ نے صحافیوں کو ملازمت سے نکال دیا

معروف امریکی سافٹ ویئر کمپنی، مائیکرو سافٹ نے اپنی ایم ایس این ویب سائٹ کے لیے درجنوں صحافیوں کی جگہ خودکار نظام کے استعمال کا فیصلہ کرلیا ہے۔ منصوبے کے تحت 30 جون سے خبروں کا انتخاب اور اشاعت کا کام مصنوعی ذہانت والا خودکار نظام کرے گا۔

ٹیکنالوجی ویب سائیٹوں کے مطابق مائیکرو سافٹ کا خبروں کا یہ خود کار نظام ایک اہم تجربہ ہو گا جو مستقبل میں شعبہ صحافت میں ممکنہ تبدیلیوں کو سمجھنے میں مددگار ہو گا۔ ٹیکنالوجی کمپنیاں اس کی بنیاد پر فیصلہ کریں گی کہ انہیں کن جگہوں پر مزید کام اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

مائیکرو سافٹ نے ان افواہوں کی سرے سے تردید کی ہے کہ اس فیصلے کی وجہ کورونا کی وبائی بیماری ہے۔ ادارے کا مزید کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کی طرح اپنی ویب سائٹ کے مواد کے لیے خبر رساں اداروں کو پیسے دیتی ہے لیکن کون سی خبریں کہاں اور کس طرح پیش کی جائيں گی، اس کے لیے پیشہ ور انداز اور الفاظ کا سہارا لینا پڑتا ہے، اس کے لیے وہ روایتی صحافیوں کو بھرتیی کرتی تھی۔ فیصلے کے نتیجے میں جون کے آخر تک تقریباً 50 صحافی مائیکروسافٹ میں ملازمت سے محروم ہوجائیں گے تاہم فی الوقت صحافیوں کا چھوٹا گروہ باقی رکھا جائے گا، جو خودکار نظام کے کام کا جائزہ لے گا۔

معاملے پر اپنے جزبات کا اظہار کرتے ہوئے ایک صحافی نے کہا کہ؛ “ایسا سوچنا ہی حوصلہ شکن ہے کہ ہماری تیارکردہ مشینیں ہی ہماری ملازمتوں کی دشمن ہو جائیں گی، لیکن ایسا ہی ہو رہا ہے۔‘” کچھ صحافیوں نے برطرف کیے جانے کے فیصلے پر کہا ہے کہ “مصنوعی ذہانت اداریے کے سخت رہنما خطوط سے پوری طرح واقف نہیں ہوسکتی، اور بلاشبہ نامناسب خبریں شائع کرنے کا باعث بنے گی۔” جبکہ ایک صحافی نے کہا کہ وہ ٹیکنالوجی کے شعبے کی خبریں دیتا تھا اور لوگوں کو آگاہ کرتا تھا کہ کیسے مصنوعی ذہانت انسانوں کو ملازمتوں سے محروم کر دے گی، اور آج میں خود اسکا شکار ہو گیا ہوں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

one × two =

Contact Us