معروف امریکی سافٹ ویئر کمپنی، مائیکرو سافٹ نے اپنی ایم ایس این ویب سائٹ کے لیے درجنوں صحافیوں کی جگہ خودکار نظام کے استعمال کا فیصلہ کرلیا ہے۔ منصوبے کے تحت 30 جون سے خبروں کا انتخاب اور اشاعت کا کام مصنوعی ذہانت والا خودکار نظام کرے گا۔
ٹیکنالوجی ویب سائیٹوں کے مطابق مائیکرو سافٹ کا خبروں کا یہ خود کار نظام ایک اہم تجربہ ہو گا جو مستقبل میں شعبہ صحافت میں ممکنہ تبدیلیوں کو سمجھنے میں مددگار ہو گا۔ ٹیکنالوجی کمپنیاں اس کی بنیاد پر فیصلہ کریں گی کہ انہیں کن جگہوں پر مزید کام اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
مائیکرو سافٹ نے ان افواہوں کی سرے سے تردید کی ہے کہ اس فیصلے کی وجہ کورونا کی وبائی بیماری ہے۔ ادارے کا مزید کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کی طرح اپنی ویب سائٹ کے مواد کے لیے خبر رساں اداروں کو پیسے دیتی ہے لیکن کون سی خبریں کہاں اور کس طرح پیش کی جائيں گی، اس کے لیے پیشہ ور انداز اور الفاظ کا سہارا لینا پڑتا ہے، اس کے لیے وہ روایتی صحافیوں کو بھرتیی کرتی تھی۔ فیصلے کے نتیجے میں جون کے آخر تک تقریباً 50 صحافی مائیکروسافٹ میں ملازمت سے محروم ہوجائیں گے تاہم فی الوقت صحافیوں کا چھوٹا گروہ باقی رکھا جائے گا، جو خودکار نظام کے کام کا جائزہ لے گا۔
معاملے پر اپنے جزبات کا اظہار کرتے ہوئے ایک صحافی نے کہا کہ؛ “ایسا سوچنا ہی حوصلہ شکن ہے کہ ہماری تیارکردہ مشینیں ہی ہماری ملازمتوں کی دشمن ہو جائیں گی، لیکن ایسا ہی ہو رہا ہے۔‘” کچھ صحافیوں نے برطرف کیے جانے کے فیصلے پر کہا ہے کہ “مصنوعی ذہانت اداریے کے سخت رہنما خطوط سے پوری طرح واقف نہیں ہوسکتی، اور بلاشبہ نامناسب خبریں شائع کرنے کا باعث بنے گی۔” جبکہ ایک صحافی نے کہا کہ وہ ٹیکنالوجی کے شعبے کی خبریں دیتا تھا اور لوگوں کو آگاہ کرتا تھا کہ کیسے مصنوعی ذہانت انسانوں کو ملازمتوں سے محروم کر دے گی، اور آج میں خود اسکا شکار ہو گیا ہوں۔