شمالی یورپی ممالک میں رواں ماہ کے دوران جوہری تابکاری میں اضافہ نوٹ کیا گیا جسے ڈچ ماہرین نے ممکنہ طور پر مغربی روس میں موجود نیوکلیئر پاور پلانٹس کی موجودگی کی وجہ قرار دیا ہے
نارڈک نیوکلیئر سیفٹی ایجنسیوں نے حالیہ دنوں کے دوران فن لینڈ اور شمالی سکینڈے نیویا میں ریڈیو ایکٹیو آئیسوٹوپس میں اضافہ نوٹ کیا۔ سویڈن، ناروے اور فن لینڈ کے ماہرین اس اضافے کا محرک نہیں جان پائے۔ نارڈک نیوکلیئر سیفٹی اداروں کے مطابق تابکاری میں اضافے کا درجہ انسانی صحت کے لیے خطرناک نہیں ہے۔
تاہم ڈچ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تابکاری میں اضافہ مغربی روس میں موجود پاور پلانٹ میں کسی ممکنہ خرابی کے باعث ہوا ہے۔ ہالینڈ کے عوامی صحت کے ادارے کے مطابق ڈیٹا کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے تابکاری کا مرکز ‘مغربی روس‘ میں ہے اور بظاہر یہ ‘جوہری پاور پلانٹ میں فیول ایلیمنٹ میں ہونے والی کسی خرابی‘ کے باعث شروع ہوا۔
جبکہ روس کا کہنا ہے کہ روسی جوہری پاور پلانٹ ٹھیک ہیں ۔ روس کے سرکاری نیوکلئر پاور آپریٹر ‘روسنرگواٹوم‘ نے ڈچ ماہرین کے خدشات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے تمام جوہری پاور پلانٹ بالکل درست کام کر رہے ہیں۔
روسی نیوز ایجنسی تاس نے ہفتے کے روز روسنرگواٹوم کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ جون کے مہینے میں سینٹ پیٹرزبرگ کے لینن گراڈ اور مومانسک شہر کے قریب قائم کولا جوہری پاور پلانٹ میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔