چین میں ایک اور مہلک بیماری کا انکشاف ہوا ہے جو کورونا وائرس سے بھی زیادہ مہلک بتائی جاتی ہے
چینی خبر رساں ادارے کے مطابق ملک کے اندرونی علاقے منگولیا کے بیانور شہر کے ایک رہائشی میں بوبونک طاعون کا وائرس پایا گیا ہے، جو کہ انتہائی مہلک ہے۔ بوبونک طاعون کی بیماری ، جو بیکڑیا، پسو کے کاٹنے یا متاثرہ جانورں سے پھیلتی ہے اس “بلیک ڈیتھ” نامی طاعون کے سبب ایک صدی قبل 50 ملین کے لگ بھک افراد دنیا بھر میں اموات کا شکار ہوگئے تھے۔
چینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بیانور شہر کے مقامی اسپتال کی انتظامیہ نے ہفتے کے روز میونسپل حکام کو مریض سے متعلق آگاہ کیا تھا۔ اتوار کے روز مقامی حکام نے طاعون سے بچاو کے لیے شہر بھر میں تیسرے درجے کی وارننگ جاری کردی ہے، جوکہ چار درجے کے نظام میں دوسرے کم ترین درجے کی وارننگ ہے۔
بوبونک طاعون کی بیماری، جو طاعون کی تین شکلوں میں سے ایک ہے، انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے۔ اس میں جسم میں سوجن کے ساتھ ساتھ بخار، سردی لگنا اور کھانسی عام علامات ہیں۔
بیانور شہر کے صحت کے حکام انسانوں میں اس وائرس کے منتقل ہونے کے خطرے کو کم سے کم کرنے کے لیے لوگوں کو اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ صحت کے حکام شہریوں کو شکار نہ کرنے اور ان جانوروں کو کھانے سے منع کررہے ہیں جو اس بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔مقامی صحت کے حکام نے الرٹ جاری کیا ہے کہ اس وقت شہر میں انسانی طاعون کی وبا پھیلنے کا خطرہ ہے، جس کے پیش نطر شہری تحفظ سے متعلق آگاہی حاصل کریں اور طبعیت کی غیر معمولی صورتحال کی صورت میں فوری طور پر قریبی اسپتال سے رجوع کریں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے چینی شہر ووہان سے کورونا وائرس نے نہ صرف چی بلکہ پوری دنیا میں تباہی مچائی ہے اور تا حال اس کے اثرات سے دنیا نکل نہیںسکی۔