روس نے خلا ميں سيٹیلائٹ شکن ہتھياروں کا تجربہ کيا ہے۔ امريکہ اور برطانیہ کی جانب سے روس پر مشترکہ طور پرالزام عائد کیا گیا ہے جبکہ روس کی طرف سے ابھی کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق امريکہ نے روس پر خلا ميں سيٹیلائٹ شکن ميزائل دفاعی نظام کا تجربہ کرنے کا الزام لگايا ہے۔ يو ايس اسپيس کمانڈ کے مطابق يہ تجربہ پندرہ جولائی کو کيا گيا۔ ساتھ ہی يہ بھی کہا گيا ہے کہ يہ پيشرفت يہ ثابت کرتی ہے کہ امريکا کو روس سے حقيقی خطرہ ہے، جو مسلسل بڑھ رہا ہے۔
لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے کہ برطانیہ نے بھی روس پر خلا میں ہتھیاروں کے تجربے کا الزام عائد کیا ہے اور یہ بیان برطانوی حکومت کی جانب سے روس سے ممکنہ خطرات کو مناسب طور پر نہ بھانپنے کی انکوائری رپورٹ کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
جوہری ہتھياروں کی تلفی کے امريکی مذاکرات کار مارشل بلنگسليا نے اسے ناقابل قبول قرار ديا ہے۔ فوری طور پر اس پر ماسکو حکومت کا کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا۔ تاہم روس کی وزارت دفاع نے اس سے قبل کہا تھا کہ روس اپنے خلائی سامان کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے ایک نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔ جبکہ امریکہ نے اس سے قبل بھی روس کی جانب سے نئی خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال پر خدشات کا اظہار کیا تھا۔