فرانس نے مطالبہ کیا ہے کہ ترکی یونان کی سمندری حدود میں گیس کے ذخائرکی تلاش بند کرے۔فرانس نے یورپی یونین کے رکن ملک کے سمندری پانیوں میں تجاوز کرنے کے لیے ترکی کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ بھی کیا ہے، تاہم ترکی نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے دائرے میں ہے۔
فرانسیسی صدر عمانوئل میکرون نے ترکی کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یوروپی یونین کے کسی بھی رکن ملک کے سمندری علاقوں کی خلاف ورزی یا پھر اس بارے میں دھمکی قابل قبول نہیں ہے۔ گزشتہ برس یورپی یونین نے پابندی سے متعلق نئی حکمت عملی وضع کی تھی جس میں قبرص کے سمندری پانیوں میں ترکی کی جانب سے غیر قانونی کھدائی کرنے پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔اس کے مطابق کوئی فرد یا کمپنی اگر مشرقی بحیرہ روم میں گیس کی تلاش کے لیے غیر قانونی ڈرلنگ کی مرتکب پائی گئی تو اس پر یونین پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔
یاد رہے کہ یونان اور قبرص نے الزام عائد کیا ہے کہ ترکی کی جانب سے ان کے سمندری پانیوں میں قدرتی وسائل کو دریافت کرنے کی کوششیں جاری ہیں جس سے ان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔یونان میں حکومت کے ترجمان اسٹیلوس پیٹساس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت تمام فریقوں کو آگاہ کر رہی ہے کہ یونان خود مختاری کی خلاف ورزی تسلیم نہیں کرے گا اور خودمختار ی کے حقوق کے دفاع کے لیے جو بھی اس سے ہوسکے گا وہ کرے گا ۔
دوسری جانب ترکی نے یورپی یونین کے دعوؤں کو یکسر مستر کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کے تعلق سے علاقے میں اس کی سرگرمیاں اس کی اپنی سمندری حدود میں ہیں اور قبرص یا پھر یونان کے سمندری علاقوں میں اس نے کوئی دراندازی نہیں کی ہے۔
ترک حکومت کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں جن علاقوں پر قبرص یا پھر یونان کا دعویٰ ہے وہ در اصل ترکی کے علاقے ہیں اور ان پانیوں میں ترکی کی سرگرمیاں اس کے اپنے حقوق کے دائرے میں ہیں۔
ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کلین نے ایک بیان میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مشرقی بحیرہ روم میں پائے جانے والے تمام قدرتی وسائل کو منصفانہ طریقے سے شیئر کیا جائے۔ ہم کبھی اس طرح کی دھمکی یا پابندیوں کو تسلیم نہیں کریں گے۔ ہمارے لیے یونان کی زیادہ سے زیادہ والی پوزیشن قابل قبول نہیں ہے۔
ترکی کا سمندری جہاز اورک ریز، جو بحیرہ روم کے پانیوں میں قدرتی گیس دریافت کرنے کے مشن پر ہے، درست اور موثر طریقے سے اپنی مہم میں مصروف ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ جہازاگست کے اوائل تک اپنا سروے جاری رکھے گا۔
امریکہ نے بھی بحیرہ روم میں گیس کی دریافت کے حوالے سے ترکی پر نکتہ چینی کی ہے۔ یونان میں امریکی سفیر جیفری پیاٹ نے کہا کہ میں واشنگٹن اور یورپ کی جانب سے واضح پیغام دینا چاہتا ہوں اور ترکی پر زور دیتا ہوں کہ مشرقی بحیرہ روم کے جن علاقوں پر یونان یا پھر قبرص اپنا دعویٰ کرتے ہیں ان علاقوں میں ترکی قدرتی وسائل کی تلاش کے اپنے مشن کو روک دے، کیوں کہ اس سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہورہا ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں مشرقی بحیرہ روم میں قدرتی گیس کے خاصے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔