برطانوی حکومت نے گزشتہ ہفتے خبروں میں ملک میں تالہ بندی کا اعلان کرنے کے ساتھ کووڈ19 کے مریضوں کی غلط تعداد بتانے کا اعتراف کیا ہے۔
اعتراف برطانوی محکمہ شماریات کی جانب سے سامنے آنے والی ایک ٹویٹ میں کیا گیا ہے جس میں محکمے نے حکومتی اعدادوشمار میں شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں غلط قرار دیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ کووڈ19 سے متعلق حکومتی اعدادوشمار میں شفافیت نہیں تھی، اور اس سے عوام میں شماریات پر اعتماد کو نقصان پہنچا ہے۔
برطانوی حکومت نے حالیہ تالہ بندی کا اعلان کرنے کے دن اعدادوشمار میں کہا تھا کہ اگر تالہ بندی نہ کی گئی تو دسمبر کی 8 تاریخ تک یومیہ اموات کی شرح 1400 تک بڑھ سکتی ہے، جبکہ اسکے اگلے ہی دن یہ تعداد کم کر کے 1000 کر دی گئی۔
معاملے پر وزیر اعظم بورس جانسن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بنیادی مقصد عوام کو آنے والے خطرے سے مطلع کرنا تھا، اور یہ بتانا تھا کہ دوسری لہر پہلی کی نسبت زیادہ خطرناک ہو گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اعدادوشمار میں غلطی ہوئی اور اس کا ادراک ہوتے ہی اسے درست کر دیا گیا تاہم اسکے تجزیے میں کوئی غلطی نہ تھی۔
محکمہ شماریات نے حکومتی غلطی کی مذمت کی ہے اور اسے شماریات پر عوامی اعتماد کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا ہے۔ ادارے نے اپنی تجویزات میں کہا ہے کہ حکومت بریفنگ میں اعدادوشمار کی تفصیل، اسے اکٹھا کرنے کے طریقے، تجزیے کی قسم اور اسکی تفصیل بھی عوام کے سامنے رکھے تاکہ غلطی کے امکان کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ شماریات پر عوامی اعتماد کو تقویت ملے۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے گزشتہ منگل سے ملک میں تالہ بندی کر رکھی ہے اور یہ 2 دسمبر تک برقرار رہے گی۔