Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

متحدہ عرب امارات: شراب، زناء اور غیرت کے نام پر قتل کے قوانین میں بڑی تبدیلیاں

متحدہ عرب امارات نے اسلامی قوانین میں اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے شراب نوشی اور مرد و خواتین کے شادی کے بغیر ساتھ رہنے کے قوانین ختم کر دیے ہیں، جبکہ غیرت کے نام پر قتل میں نرم سزا کو ختم کرتے ہوئے اسے قتل کے برابر جرم کے طور پر دیکھنے اور سزا دینے کے قانون کی منظوری بھی دے دی ہے۔

اماراتی حکومت نے نئے قوانین کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تبدیلی کا مقصد متحدہ امارات کی برداشت کی پالیسی کو آگے بڑھانا ہے اور اس سے ریاست کو سماجی و معاشی ترقی بھی ملے گی۔

نئے قانون کے تحت غیرت کے نام پر قتل میں قاتل کو کم سزا کے قانون کو ختم کر دیا گیا ہے اور اب اسے قتل کے برابرسزا دی جائے گی۔

شراب اور زناء کے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے 21 سال سے زائد عمر کے افراد کو شراب رکھنے، بیچنے اور پینے  کی اجازت ہو گی، جبکہ مرد و خواتین شادی کے بغیر بھی ایک دوسرے کے ساتھ رہ سکیں گے۔

ماہرین کے مطابق بظاہر اقدام سیاحت کی صنعت کے حق میں کیا گیا ہے، متحدہ عرب امارات عرب ممالک کا مرکزی سیاحتی ملک ہے اور یہ 2021-22 میں عالمی نمائش منعقد کروانے کا ارادہ بھی رکھتا ہے، جس میں مختلف اندازوں کے مطابق 25 ملین یعنی ڈھائی کروڑ افراد خلیجی ملک کا سفر کریں گے، اور جدید دور کی سیاحت میں شراب اور عورت کو لازم سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ کچھ کے مطابق قانون سازی مقبوضہ فلسطین پر قابض صہیونی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی ایک کڑی ہے اور امارات صہیونی انتظامیہ سے اپنی معیشت کو جدید بنانے کے لیے سیاحت کی صنعت میں مدد لینا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ اب تک یہ  واضح نہیں ہوا ہے کہ قانون پر عملدرآمد کب سے شروع ہو گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

fifteen − twelve =

Contact Us