سویڈن نے مستقبل قریب میں نیٹو اتحاد میں شمولیت کا عندیا دے دیا ہے، سویڈن کی ڈیموکریٹ جماعت نے عسکری اتحاد میں شمولیت کی پرانی مزاحمت کو ختم کردیا ہے، جس کے باعث شمال یورپی ریاست کے اتحاد میں شامل ہونے کا رستہ ہموار ہو گیا ہے۔
ڈیموکریٹ جماعت کا کہنا ہے کہ ان کی نیٹو کے بارے میں رائے میں فرق نہیں آیا لیکن خطے کی سکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے دفاعی اتحاد میں شمولیت ناگریز بن گئی ہے۔ سویڈن آئندہ ہفتے اسمبلی میں نیٹو میں شمولیت کے حوالے سے بحث کرے گا۔
جماعت کے قائد کیمی ایکیسن کا کہنا ہے کہ وہ کافی عرصے سے فن لینڈ کے ساتھ دفاعی اتحاد کا سوچ رہے تھے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ دفاعی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی عملی صورت اختیار کی جائے۔
واضح رہے کہ اگرچہ سویڈن نیٹو کا باقائدہ رکن نہیں ہے لیکن یہ مغربی عسکری اتحاد کے ساتھ اکثر تعاون کرتا ہے۔ سویڈن اور فن لینڈ نے 2018 میں سکینیڈیوین عسکری کھیلوں میں حصہ لیا تھا اور اس نے 2020 کے آغاز میں نیٹو کی عسکری مشقوں میں بھی حصہ بھی لینا تھا، تاہم اسے وباء کے باعث معطل کر دیا گیا۔ اس سے قبل 2016 میں سویڈن نے نیٹوافواج کو اپنی سرزمین میں تربیت کی اجازت بھی دی تھی۔
اس سب کے علاوہ سویڈن کے فوجی نیٹو کے ساتھ افغانستان، بوسنیا، کوسوو، اور لیبیا میں بھی لڑ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ نیٹو اتحاد 1949 میں سوویت یونین کی بڑھتی عسکری قوت کے جواب میں بنایا گیا تھا جس میں 30 ممالک شامل ہیں۔ یورپ کی صرف 6 ریاستیں اتحاد کا حصہ نہیں ہیں جن میں آسٹریا، سائپریس، فن لینڈ، آئرلینڈ، مالٹا اور سویڈن شامل ہیں۔