Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

چینی سینما نے عالمی سطح پر ہالی ووڈ کو مات دے دی: مغربی حلقوں میں افراتفری

دنیا بھرمیں ہالی ووڈ فلموں کے ناظرین میں چینی فلموں کی نسبت بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔ ساؤتھ چائینہ مارننگ پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2018 سے چین میں تیار کردہ فلموں کی دنیا بھر میں مانگ بڑھی ہے، چینی فلموں کی ٹکٹیں ہالی ووڈ کی نسبت زیادہ بک رہی ہیں اور یہ رحجان اب بھی برقرار ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چین سمیت دنیا بھر میں کسی سیاسی قدغن یا دوسری وجہ کے بغیر ایسا ہونا ظاہر کرتا ہے کہ دنیا میں ہالی ووڈ کی مانگ میں کمی کے بغیر چینی فلمی صنعت نے اسے مات دے دی ہے اور اب یہ رحجان برقرار رہے گا۔

بعض امریکی نشریاتی اداروں نے اسکی وجہ چین کی آبادی اور کورونا وباء کو ٹھہرایا ہے تاہم اس کے جواب میں غیر جانب دار حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ جواز اس لیے درست نہیں کیونکہ وباء کے باعث سب سے پہلے تالہ بندی چین میں ہی ہوئی اور اس دوران بھی چینی فلموں کے ناظرین میں اضافے کا سلسلہ برقرار رہا، جبکہ اعدادوشمار کے مطابق رحجان وباء سے بھی پہلے 2018 میں شروع ہو گیا تھا۔

اعدادوشمار کے مطابق وباء کے دوران ٹکٹوں کی خرید میں عمومی کمی ضرور آئی ہے اور گزشتہ سال کی نسبت نئے سال کی چھٹیوں پر چین میں فلم بینوں کی تعداد میں 30 فیصد کمی ہوئی، جبکہ امریکہ میں 40 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی۔

واضح رہے کہ چین کی شوبز میں برتری سے متعلق 2019 میں پیشنگوئی کر دی گئی تھی، پی ڈبلیو سی کے ماہرین کا کہنا تھا کہ چینی سینما آئندہ ایک دو سال میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ مقبول سینما ہو گا، اور 2023 تک اسکی سالانہ ٹکٹ کی فروخت ساڑھے 15 ارب ڈالر سے بڑھ جائے گی۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ چین کی معاشی قوت کا اثر اسکی فلمی صنعت کو بھی تقویت دے گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

four × 2 =

Contact Us