ٹویٹر کی جانب سے غیر لبرل آوازوں کو دبانے کے لیے متعصب پالیسیوں کا باقائدہ انکشاف ہونے لگا ہے، سماجی میڈیا ویب سائٹ کے بانی کی ایک سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں جیک ڈورسی کو واضھ طور پر یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ کیسے ویب سائٹ امریکہ میں روایت پسندوں خصوصاً صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آواز کو بند کرے گی اور ان کے آئندہ کیا منصوبے ہیں۔
ویڈیو میں جیک ڈورسی 8 جنوری 2021 کو عملے کے ایک بندے سے ویڈیو کال میں گفتگو کررہے ہیں اور کہتے پائے گئے ہیں کہ آئندہ کچھ ماہ میں صدر ٹرمپ کا اکاؤنٹ بند کرنے کے بعد کیسے حالات سے نمٹنا ہے۔
ڈورسی کہتے ہیں کہ ہم فی الحال ایک اکاؤنٹ (صدر ٹرمپ) پر نظر جمائے ہوئے ہیں، لیکن یہ معاملہ صرف ایک کھاتے تک محدود نہیں رہے گا، اور نہ ہی صرف ایک اہم دن (حلف برداری) تک رک جائے گا۔
ویڈیو میں ڈورسی، “کیو اے نان” سازشی نظریے کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا بھی کہتے ہیں اور امریکہ میں بڑھتی نظریاتی تقسیم کو بنیاد بنا کر مخالف آوازوں کو دبانے کے لیے اپنے عملے کو تیار رہنے کی تنبیہ کرتے پائے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ کیو اے نان نظریے کے ماننے والوں کا یقین ہے کہ دنیا کوشیطان کے کچھ آلہ کاروں نے جھکڑ رکھا ہے، جو انسانوں کا گوشت کھاتے اور بچوں کے ساتھ جنسی عمل کو پسند کرتے ہیں۔ نظریے کو امریکہ میں بہت مقبولیت حاصل ہے اور ریپبلک جماعت کے بڑے حامی صدر ٹرمپ کو انکا مسیحا مانتے ہیں جو دنیا کو اس شیطانی چنگل سے بچائے گا۔
ویڈیو سامنے لانے والے صحافی کا دعویٰ ہے کہ ویڈیو ٹویٹر کی آن لائن بیٹھک کی ہے اور اس نے اسے عملے کے ایک بندے سے حاصل کیا ہے۔
یاد رہے کہ کیپیل ہل پر دھاوا بولنے کے بعد سے اب تک ٹویٹر امریکہ میں 70 ہزار سے زائد کھاتوں کو بند کر چکا ہے۔ جن میں سے اکثریت ان افراد کے اکاؤںٹوں کی تھی جو کیو اے نان نظریے کے حوالے سے مواد شائع کرتے تھے۔
اس کے علاوہ جیک ڈورسی صدر ٹرمپ کے کھاتے کو بند کرنے کی حمایت میں کہہ چکے ہیں کہ وسیع تر عوامی مفاد میں اٹھایا قدم درست تھا۔