روس نے 3 یورپی اقوام کے سفارتی عملے کے سفارتی دستاویزات منسوخ کر دیے ہیں۔ جرمنی، پولینڈ اور سویڈن کے سفارت خانوں کے عملے نے مبینہ طور پر روسی حزب اختلاف کے رہنما الیکژے ناوالنے کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں حصہ لیا تھا، جس پر روس نے اسے اندرونی معاملات میں مداخلت گردانتے ہوئے سفارتی عملے کے دستاویزات منسوخ کر دیے ہیں، روس نے مظاہروں میں حصہ لینے والے سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیتے ہوئے فوری روسی سرزمین سے نکل جانے کی ہدات بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ سفارت خانوں کو اپنا احتجاجی مراسلہ بھی ارسال کیا ہے۔
واضح رہے کہ روس یورپی اقوام کو مسلسل تنبیہ کرتا رہا ہے کہ ناوالنے کو لے کر اندرونی سیاست میں مداخلت نہ کی جائے، جسے عدالت نے باقائدہ کارروائی کے بعد ساڈھے تین سال کی سزا سنائی ہے۔ ترجمان روسی دفتر خارجہ ماریا زاخارووا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہر کسی کو اپنے مسائل پہ توجہ دینی چاہیے، اور خودمختار اقوام کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے باز رہنا چاہیے، ورنہ ہر کسی کے پاس اندرونی سطح پر بہت سے مسائل موجود ہوتے ہیں۔ ماریا زاخارووا کا مزید کہنا تھا کہ سویڈن کے سفارت کار نے مظاہروں میں شرکت کر کے ایک بُری مثال قائم کی۔
سویڈن کے سفارت خانے نے روسی الزامات کی تردید کی ہے، سفارت خانے نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ سفارت کار سینٹ پیٹرزبرگ کے مظاہرے میں شریک نہیں تھا بلکہ صرف اسے دیکھنے کی غرض سے گیا تھا، جو کہ ایک عمومی سفارتی عمل ہے۔