Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

امریکہ میں ہر 6 میں سے 1 نوجوان غیرفطری جنسی رحجان (لواطت وغیرہ) کا شکار: سروے رپورٹ

امریکہ میں ہم جنس پرستی اور دیگر غیر فطری جنسی رحجان میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گیلپ کے ایک تازہ سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں ہر 6 میں سے ایک نوجوان خود کو ہم جنس یا دیگر غیر فطری جنسی رحجان کا قائل مانتا ہے۔

حال ہی میں گیلپ نے ملک بھر میں ایک سروے کیا ہے، جس میں 23 سال تک عمر کے نوجوانوں کو شامل کیا گیا تھا، سروے رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ 2017 کی نسبت اس وقت ملک میں ہم جنس پرستی اور دیگر غیر فطری جنسی رحجان میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

سروے کی تفصیل کے مطابق 55 فیصد نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں نے خود میں دوہرے جنسی رویے کا اظہار کیا ہے، یعنی وہ مخالف جنس کی طرف رغبت رکھنے کے ساتھ ساتھ ہم جنس بھی ہیں، نوجوانوں میں سے 24 اعشاریہ 5 فیصد لڑکوں اور 11 اعشاریہ 7 ٪ لڑکیوں نے خود میں لواطت کے رحجان کو پسند کیا ہے۔ سروے میں شامل 11 اعشاریہ 3٪ لڑکے لڑکیوں نے ہجروں کی طرف مائل ہونے جبکہ 3 اعشاریہ 3 نے دیگر رحجانات کا حامل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

سروے میں ایک سے زائد رحجان کو ظاہر کرنے کی سہولت ہونے کی وجہ سے 86 اعشاریہ 7 فیصد امریکی شہریوں فطری جنسی تعلق کو ترجیح مانا، جبکہ 7 فیصد نے جنسی رحجان ظاہر نہ کیا۔

سروے میں شریک افراد سے انکی نظریاتی وابستگی سے متعلق سوال بھی کیے گئے، تاکہ جنسی رحجان اور سیاسی وابستگی کے حوالے سے تعلق کو پرکھا جا سکے، یوں غیر فطری جنسی رحجان (لواطت اور دیگر) رکھنے والے 13 فیصد امریکیوں نے خود کو لبرل، 4 اعشاریہ 4 فیصد نے متوسط لبرل جبکہ صرف 2 اعشاریہ 3 فیصد نے خود کو روایت پسند کہا۔

جماعتی وابستگی کے حوالے سے غیر فطری جنسی رحجان رکھنے والے 8 اعشاریہ 8 فیصد نے ڈیموکریٹ سے جبکہ 6 اعشاریہ 5 فیصد نے خود کو غیر وابستہ ظاہر کیا، صرف 1 اعشاریہ 7 فیصد نے ریپبلک جماعت سے وابستگی کا اظہار کیا۔

سروے کے مطابق پچھلے 3 سالوں میں خواتین میں غیر فطری جنسی رحجان میں 2 فیصد سے بھی زائد کا اضافہ ہوا ہے، 2017 میں 4 اعشاریہ 9 فیصد خواتین نے غیر فطری جنسی رحجان کو پسند کیا تھا جبکہ 2020 میں 6 اعشاریہ 4 فیصد نے اس ترجیح کا اظہار کیا۔

تعلیم کے حوالے سے کالج سے فارغ التحصیل یا کالج نہ جا پانے والی لڑکیوں میں غیر فطری رحجان کی طرف مائل ہونے کے حولالے سے کوئی فرق نہیں پایا گیا۔ 5 اعشاریہ 6 فیصد کالج سے فارغ التحصیل خود کے لیے غیر فطری جنسی رحجان کو درست مانتی ہیں جبکہ کالج نہ جانے والی 5 اعشاریہ 7 فیصد لڑکیوں نے بھی انہی خیالات کا اظہار کیا ہے۔

سروے رپورٹ کے تجزیے میں محققین نے لکھا ہے کہ امریکی نوجوانوں میں غیر فطری جنسی رحجان میں آئندہ مزید تیزی سے اضافے کا امکان ہے۔ رپورٹ پر اظہار میں کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکی وجہ جنسی رحجان کو ظاہر کرنے کے حوالے سے سماجی آزادی میں ہونے والا اضافہ بھی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

19 − twelve =

Contact Us