Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

فرانسیسی شہری کووڈ-19 ویکسین کے حوالے سے سب سے زیادہ بداعتمادی کا شکار، آدھے سے زیادہ طبی عملہ بھی ویکسین نہیں لگوانا چاہتا: حکومت کا آگاہی مہم چلانے کا اعلان

فرانس میں شعبہ طب کا عملہ حکومت پر بداعتمادی کا اظہار کرتے ہوئے کووڈ-19 کی ویکسین لگوانے سے اجتناب کر رہا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق عملے کا 50٪ ویکسین سے متعلق تذبذب کا شکار ہے اور ویکسین لگوانے کے حق میں نہیں ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسئلہ آگاہی کی کمی کی وجہ سے ہے جبکہ تجارتی اتحاد کے ارکان کا کہنا ہے کہ شہریوں کو حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔

یاد رہے کہ فرانسیسی شہری یورپی اقوام میں ویکسین کے حوالے سے سب سے زیادہ بداعتمادی کا شکار ہے۔ ایک نئے سروے کے مطابق ہر دس میں سے چار شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ ویکسین نہیں لگوائیں گے۔ جبکہ طبی عملے میں یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہے۔

فرانس میں بزرگ افراد کی کووڈ سے متاثر ہونے کی شرح اور موت کی شرح بھی لوگوں میں حکومت کے خلاف بداعتمادی میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ ملک میں اب تک وائرس سے 87 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں، جن میں سے 25 ہزار بزرگ افراد تھے۔

سنجیدہ صورتحال کے باوجود طبی عملہ ویکسین لگوانے کے حق میں نہیں ہے، تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ ایسا صرف طبی عملے کی مصروفیت کی وجہ سے انکی آگاہی میں کمی کی وجہ سے ہے، انتظامیہ نے اگاہی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور پرامید ہے کہ جلد مسئلے کا حل نکل آئے گا۔

میڈیا سے گفتگو میں ایک نرس کا کہنا تھا کہ عملہ ویکسین کے بعدازاثرات کے حوالے سے پریشان ہے، اور چاہتا ہے کہ ویکسن کو پہلے خود لگوانے کے بجائے مزید معلومات کے سامنے آنے کا انتظار کرے۔ واضھ رہے کہ فرانسیسی طبی عملہ ویکسین کی اثرانگیزی کے حوالے سے بھی شدید تذبذب کا شکار ہے، امریکی ویکسین فائزر کو اسٹرازینیکا سے بہتر سمجھا جا رہا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمینؤل میخرون بھی ایک موقع پر اسٹرازینیکا کو بزرگ افراد پر بے اثر کا بیان دے چکے ہیں۔

طبی عملے کے مطابق 35 سال سے زائد عمر کے افراد میں اسٹرازینیکا ویکسین لگوانے کے بعد انفلوئنزہ کی طرز پر شدید بخار اور جسم میں درد کی شکایت ہے۔ تاہم فرانسیسی انتظامیہ بضد ہے کہ عملہ غلط معلومات کا شکار ہے۔ انکا کہنا ہے کہ طبی عملے میں پائی جانے والی غلط معلومات کے حوالے سے کام کیا جا رہا ہے اور جلد اس کا سدباب کر لیا جائے گا۔ وزیر صحت نے عملے کو مخاطب کرتے ہوئے خصوصی پیغام جاری کیا ہے جس میں عملے پر زور دیا ہے کہ ویکسین ہماری مشترکہ سکیورٹی کے لیے ناگزیر ہے، ملک کے نظام صحت کو ناکامی سے بچانے کے لیے طبی عملے کو سمجھداری کا مظاہرہ کرنا ہو گا، اور فوری ویکسین کی طرف جانا ہو گا۔

فرانس کے قومی مرکز برائے طب نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ طبی عملے کے لیے ویکسین کو لازم قرار دینے کی قانون سازی کی جائے، جس پر طبی عملے نے سخت ردعمل دیا ہے، اور ایسی پالیسی متعارف کرنے پر خدمات چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twelve − 10 =

Contact Us