Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

رواں برس میں اب تک تیل کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی دولت میں 51 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا

دنیا میں تیل کے کاروبار سے وابستہ افراد کی دولت میں 2021 میں 51 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ کے مطابق امریکی تیل کی صنعت سے وابستہ ارب پتی ہارولڈ ہمم کی دولت 3 اعشاریہ 3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 8 اعشاریہ 4 ارب ڈالر ہوگئی ہے اور یوں انکے اثاثہ جات میں 59٪ کا اضافہ ہوا ہے۔

ہندوستانی ارب پتی گوتم ادانی کی دولت 23 اعشاریہ 3 ارب سے بڑھ کر 57 اعشاریہ 1 ارب ڈالر ہو گئی ہے، اور یوں گوتم رواں سال میں اب تک دنیا میں سب سے زیادہ دولت کمانے والے شخص بن گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق توانائی کے شعبے سے وابستہ افراد کی دولت میں رواں سال میں اب تک 10٪ کا حد درجہ اضافہ ہوا ہے۔ صورتحال کو بھانپتے ہوئے دنیا بھر میں سرمایہ کار توانائی کےشعبے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جس میں خصوصی طور پر تیل اور گیس کے ذخائر بنانے پر توجہ دی جارہی ہے۔ سرمایہ کار سستے داموں تیل خرید کر اسے محفوظ کرنے اور بعد میں عالمی مارکیٹ میں مہنگا ہونے پر بیچنے کے کلیے سے امیر ہو رہے ہیں۔

جے پی مورگن اور گولڈمین ساشا بینک نے بھی فروری 2021 میں پیشنگوئی کی تھی کہ تیل کے شعبے میں جلد مزید ایک گراوٹ آئے گی جس میں سرمایہ کاری کرنے سے مزید لوگ فائدہ اٹھا سکیں گے۔ تاہم بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے اس پیشنگوئی کو مسترد کیا تھا اور کہا تھا کہ تیل کی ترسیل اور استعمال جاری ہے، قیمتیں گرنے کا کوئی امکان نہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

four + thirteen =

Contact Us