Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

امریکہ: 25٪ شہری، 40٪ میرین اور 33٪ فوجی اہلکاروں کا کورونا ویکسین لگوانے سے انکار، حکمران جماعت نے رحجان کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا، قانون سازی پر غور

امریکی بحری فوج کی بڑی تعداد نے کورونا ویکسین لگوانے سے انکار کر دیا ہے، امریکی میڈیا کو ملنے والی ایک رپورٹ کے مطابق 40٪ بحری فوجیوں نے کورونا ویکسین لگوانے سے انکار کردیا ہے جس پر حکمران جماعت نے فوجی اہلکاروں کے لیے ویکسین لازم ہونے کی قانون سازی کا اعلان کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بحریہ کے 75500 اہلکاروں نے ویکسین لگوانے کے لیے حامی بھری ہےجبکہ 48000 نے اس سے انکار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی میرین فوج کو دنیا کی سب سے زیادہ پیشہ ور فوج مانا جاتا ہے، جو امریکی مفادات کے دفاع کے لیے دنیا بھر میں لڑتی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق مجموعی طور پر امریکی افواج میں 33٪ اہلکاروں نے ویکسین لگوانے سے انکار کا اظہار کیا ہے۔

امریکی فوج کے ترجمان کیلی فروشور نے افواج کی جانب سے منفی ردعمل کی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہلکاروں کی نفی کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں، بہت سے چاہتے ہوں گے کہ پہلے عام شہریوں اور شدید خطرناک صورتھال سے درپیش افراد کو ویکسین لگا لی جائے، کچھ کو اس سے الرجی ہو سکتی ہے اور کچھ اسے غیر سرکاری ذرائع سے لینے کو ترجیح دینے والے ہو سکتے ہیں۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو افواج کی آگاہی کے لیے مہم چلانے کی ضرورت ہے، تاکہ اہلکاروں کا اعتماد بڑھ سکے۔

واضح رہے کہ ابھی میرین کی بڑی تعداد تقریباً 1 الکھ 2 ہزار اہلکار دنیا بھر میں تعینات ہیں اور ان سے ویکسین کے حوالے سے کوئی رائے نہیں لی جا سکی۔

فوج میں ویکسین کے خلاف شدید مزاحمت ابھرنے اور عوام کے اس سے متاثر ہونے کے خوف نے حکمران جماعت کے لیے نیا مسئلہ کھڑا کر دیا ہے، سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ فوج ایک بری مثال قائم کر رہی ہے، انہیں پابند کیا جائے کہ ویکسین لگوانا لازم ہے۔ ایوان بالا کے متعدد ارکان نے صدر کو اس حوالے سے باقائدہ قانون سازی کا مشورہ دیا ہے۔

ارکان کا کہنا ہے کہ ویکسین کی اجازت قومی سلامتی کو خطرے کی صورت اختیار کرتی جارہی ہے، اس پر فوری حکمت عملی وضع کیا جائے۔ فوجی اہلکار اس مسئلے پر مزاحمت نہیں کر سکتے۔

یاد رہے کہ ایک سروے کے مطابق امریکی شہریوں میں سے بھی ایک چوتھائی افراد ویکسین لگوانے سے انکاری ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

seventeen − 1 =

Contact Us