متحدہ عرب امارات نے خلاء میں اپنے اگلے منصوبے کے لیے ایک خاتون اور ایک مرد کا انتخاب کر لیا ہے جنہیں بنیادی تربیت کے لیے ناسا بھیجا جائے گا۔ نورا المطروشی اور محمد الملا کے ناموں کا اعلان وزیراعظم محمد بن راشد المخطوم نے کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق مجموعی طور پر 4000 افراد نے شمولیت کے لیے درخواست دی، جن میں سے 14 نوجوانوں، 9 مردوں اور 5 خواتین کا نام نکالا گیا اور پھر ان 14 میں سے دو کا انتخاب ہوا۔
بی بی متروشی ایک مقامی جامعہ کے شعبہ انجینئرنگ سے فارغ التحصیل ہیں اور حساب میں نمایاں کارکردگی دکھا چکی ہیں۔ اگر مطروشی ناسا سے تربیت مکمل کرنے میں کامیاب رہتی ہیں تو خلاء میں جانے والی پہلی عرب خاتون ہوں گی۔
دوسری طرف محمد الملا پیشے سے پائلٹ ہیں اور ہوائی شعبے میں اچھی شہرت کے حامل ہیں، الملا نوجوان پائلٹوں کو تربیت بھی دیتے ہیں۔
دونوں خلاء بازوں کو رواں سال کے آخر میں امریکی خلائی ادارے ناسا بھیجا جائے گا جہاں وہ خلائی سفر کی تربیت حاصل کریں گے۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات عرب ممالک میں سے پہلا ملک ہے جس نے کامیابی سے اپنا خلائی منصوبہ مریخ پر بھیجا۔ الامل نامی منصوبہ امارات، جاپان اور امریکی ماہرین کے زیر نگرانی تیار کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے حمزہ المنصوری پہلے اماراتی خلاء باز تھے جنہوں نے گزشتہ سال ستمبر میں بطور امیر سفر روسی خلائی جہاز کی ایک پرواز کی قیادت کی۔ ان کے ساتھ سلطان النیادی بھی خلائی ٹیم کا حصہ تھے۔
یاد رہے کہ پہلا عرب خلاء باز سعودی شہزادہ سلطان بن سلمان تھا، جنہوں نے 1985 میں خلائی سفر کیا۔ اس کے علاوہ پہلی مسلم خلاء باز خاتون ایرانی نژاد امریکی انوشے انصاری تھیں، جنہوں نے 2006 میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا دورہ کیا۔ انوشے ایک کاروباری شخصیت ہیں اور وہ خلائی سیر کے منصوبے کی پہلی روسی آزمائشی پرواز کا حصہ تھیں۔