درمیانی عمر کی گھبرائی ہوئی خاتون ایک نوجوان لڑکے کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس آئیں
“ڈاکٹر صاحب امی کا بلڈ پریشر بڑھ گیا ہے” لڑکے نے بتایا
“کوئی پریشانی کی بات نہیں _ آپ آرام سے اس کرسی بیٹھ جائیں” عورت بیٹھ گئی “اوہو بھئی میں نے آرام سے کہا ہے اتنا اکڑ کر بیٹھنے کو نہیں کہا _ ٹیک لگا کر ایزی موڈ میں بیٹھیں”
ڈاکٹر نے بلڈ پریشر چیک کیا
“کوئی مسلہ نہیں ابھی ٹھیک ہو جاتا ہے، آج کیا کیا کھایا”
“ناشتے میں دودھ سلائس اور چائے دوپہر مکس سبزی اور روٹی رات کا کھانا ابھی نہیں کھایا”
ڈاکٹر نے کچھ باتیں اور پوچھیں اور لڑکے سے کہا کہ سامنے سٹور سے پانی کی ایک بوتل لے آؤ۔ لڑکا پانی لے آیا تو ڈاکٹر نے خاتون سے کہا کہ آپ سامنے کرسی پر بالکل ایزی موڈ میں بیٹھ جائیں اور گھونٹ گھونٹ کر کے یہ پانی پئیں، پوری بوتل ختم کرنی ہے۔
اس دوران ڈاکٹر نے بال بچوں اور شوہر کے کام کاج کے بارے میں پوچھا ایک دو لطیفے سنائے اور ایک مریض چیک کیا۔ پانی کی بوتل ختم ہو گئی تو ڈاکٹر نے دوبار بلڈ پریشر چیک کیا
“آپ کا بلڈ پریشر بالکل نارمل ہو گیا ہے _ اب گھر جا کر کھانا کھائیں اور سکون سے سو جائیں”
“ڈاکٹر صاحب آپ نے میڈیسن تو دی نہیں”
“آپ کو جادو اثر دوا دے تو دی ہے اور ترکیب استعمال بھی بتا دی ہے _ اگر سمجھ نہیں آئی تو پھر سن لیں _ آپ کو بلڈ پریشر کا مرض نہیں _ چھوٹے موٹے مسائل زندگی کا حصّہ ہیں اور یہ ساری زندگی ساتھ چلیں گے _ ہر چھوٹی چھوٹی بات کی ٹینشن لینے سے مسلہ تو حل نہیں ہوتا البتہ طبیعت ضرور خراب ہو جاتی ہے __ اگر دوبارہ یہی کیفیت ہو تو سارے کام کاج اور مسائل بھول کر تھوڑی دیر کے لئے پانی کا گلاس لے کر ایزی موڈ میں بیٹھ کر یہی عمل دہرا لیا کریں”۔