امریکی بحریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں خلیج فارس میں ایرانی اور امریکی بحری جہازوں کے مابین دو بار آمنا سامنا ہوا ہے۔ منگل کے روز امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کے ترجمان نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایرانی پاسدران انقلاب کے گارڈوں کے غیر زمہ دارانہ رویے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکی بحریہ کی جانب سے سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایرانی جہاز 2 اپریل کو امریکی جہاز ‘مونومائے’ کے سامنے اکسانے کی طرز میں چکرکاٹ رہا ہے، جس کے ردعمل میں امریکی جہاز اچانک رک جاتا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ رینگ ویل نامی جہاز بھی اسی جارحانہ سلوک کا نشانہ بن چکا ہے۔
ترجمان کے مطابق امریکی عملے نے ریڈیو کے ذریعہ متعدد انتباہی اشارے جاری کئے اور جہازوں کے بگل سے پانچ ہلکے دھماکے بھی کئے، لیکن ایرانی جہاز نے پیغام موصول کرنے کے باوجود اپنی مشق جاری رکھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ دیر بعد ایرانی جہاز خود ہی امریکی ببیڑے سے دور چلا گیا۔
ایران نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے امریکی بحریہ 35 ایسے واقعات درج کروا چکی ہے۔ البتہ حالیہ واقع اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ ویانا میں ایک بار پھر ایران اور امریکہ کے مابین جوہری معاہدے پر گفتگو جاری ہے۔ اور دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدے دار 2015 کے جوہری معاہدے کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔