چین نے صرف 18 ماہ میں اپنا خود کا خلائی اسٹیشن بنا کر نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے، نئے خلائی مرکز کو بروز منگل خلاء میں بھیج دیا گیا جو زمین کے نچلے مدار میں چینی خلائی جہازوں کے لیے اسٹیشن کا کام کرے گا۔ چینی خلائی ادارے کے مطابق چین آئندہ چند ماہ میں مزید 10 خلائی منصوبے متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
خلائی اسٹیشن کو تیانہی کا نام دیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے جنتوں کی ہم آہنگی۔ تیانہی چینی خلائی اسٹیشن کے کنٹرول مرکز کا کام کرے گا، جہاں ایک وقت میں 6 ماہ کے لیے 3 خلاء باز قیام کر سکیں گے۔ اسٹیشن کے مزید دو حصے آئندہ کچھ ہفتوں میں مرکز سے جڑ جائیں گے۔ تیانہی 18 میٹر لمبا ہے جبکہ بعد میں منسلک ہونے والے حصے 14 سے 15 میٹر لمبے ہوں گے۔
واضح رہے کہ حالیہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے مقابلے میں صرف چین اپنا خود کا اسٹیشن متعارف کروانے میں کامیاب ہوا ہے۔ چینی خلائی اسٹیشن کا وزن بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی نسبت 1/4 ہے۔ چینی خلائی مرکز کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ترین خلائی مرکز چینی تحقیق کا شاہکار ہے۔
یاد رہے کہ خلاء میں پہلا اسٹیشن سالیوت سوویت یونین نے 1971 میں بھیجا تھا، تب سے اب تک خلاء باز 11 مختلف مشترکہ خلائی مراکز میں جزوی یا مستقل قیام کر رہے ہیں، چین کا متعارف کردہ حالیہ خلائی اسٹیشن تیسرا مستقل خلائی اسٹیشن ہو گا، جہاں مستقل طور پر خلاء باز رہ سکیں گے۔ روسی خلائی اسٹیشن میر کی طرح چینی تیانہی بھی مکمل طور پر چین میں تیار کردہ چینی ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے۔