Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

چین نے 18 ماہ کی ریکارڈ مدت میں اپنا الگ خلائی اسٹیشن تیانہی خلاء میں بھیج دیا

چین نے صرف 18 ماہ میں اپنا خود کا خلائی اسٹیشن بنا کر نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے، نئے خلائی مرکز کو بروز منگل خلاء میں بھیج دیا گیا جو زمین کے نچلے مدار میں چینی خلائی جہازوں کے لیے اسٹیشن کا کام کرے گا۔ چینی خلائی ادارے کے مطابق چین آئندہ چند ماہ میں مزید 10 خلائی منصوبے متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

خلائی اسٹیشن کو تیانہی کا نام دیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے جنتوں کی ہم آہنگی۔ تیانہی چینی خلائی اسٹیشن کے کنٹرول مرکز کا کام کرے گا، جہاں ایک وقت میں 6 ماہ کے لیے 3 خلاء باز قیام کر سکیں گے۔ اسٹیشن کے مزید دو حصے آئندہ کچھ ہفتوں میں مرکز سے جڑ جائیں گے۔ تیانہی 18 میٹر لمبا ہے جبکہ بعد میں منسلک ہونے والے حصے 14 سے 15 میٹر لمبے ہوں گے۔

واضح رہے کہ حالیہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے مقابلے میں صرف چین اپنا خود کا اسٹیشن متعارف کروانے میں کامیاب ہوا ہے۔ چینی خلائی اسٹیشن کا وزن بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی نسبت 1/4 ہے۔ چینی خلائی مرکز کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ترین خلائی مرکز چینی تحقیق کا شاہکار ہے۔

یاد رہے کہ خلاء میں پہلا اسٹیشن سالیوت سوویت یونین نے 1971 میں بھیجا تھا، تب سے اب تک خلاء باز 11 مختلف مشترکہ خلائی مراکز میں جزوی یا مستقل قیام کر رہے ہیں، چین کا متعارف کردہ حالیہ خلائی اسٹیشن تیسرا مستقل خلائی اسٹیشن ہو گا، جہاں مستقل طور پر خلاء باز رہ سکیں گے۔ روسی خلائی اسٹیشن میر کی طرح چینی تیانہی بھی مکمل طور پر چین میں تیار کردہ چینی ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twenty − fourteen =

Contact Us