روسی ادارہ برائے کنٹرول تجارتی اجارہ داری نے امریکی مواصلاتی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل پر 1 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے، ادارے کا کہنا ہے کہ کمپنی نے اپنی مصنوعات کی ترویج کے لیے حیثیت کا بے جا استعمال کیا ہے۔
امریکی کمپنی نے الزام مسترد کرتے ہوئے جرمانے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دینے کا اعلان کیا ہے۔
بروز منگل اپنے باقائدہ اعلامیے میں روسی ادارے کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایپل کو غیر منصفانہ تجارت کا مرتکب پایا ہے۔ جس کی شکایت روسی سافٹ ویئر کمپنی کاسپرسکی لیب کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔ اینٹی وائرس اور سائبرسیکیوریٹی سے متعلق مصنوعات بنانے والی روسی کمپنی کا دعویٰ تھا کہ انکی مصنوعات کو ایپ اسٹور تک رسائی حاصل کرنے میں غیر ضروری رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایپل کا رویہ اجارہ دارانہ اور غیر منصفانہ تجارت کے رویے کا حامل ہے۔ ایپل آئی او ایس پر اپنی غالب حیثیت کو استعمال کرتے ہوئے مسابقتی فائدہ اٹھاتی ہے۔
ایپل کا کہنا ہے کہ وہ جرمانے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست کریں گے اور عدالتی فیصلے تک جرمانے کو معطل رکھنے کی درخواست بھی کی جائے گی۔ اپنی وضاحت میں ایپل نے مزید کہا ہے کہ انہیں فخر ہے کہ وہ ایپ اسٹور کے ذریعے روسی سافٹ ویئر کمپنیوں کو 155 ممالک میں 1 ارب سے زائد صارفین تک رسائی دیتے ہیں، کاسپرسکی لیب بھی ان کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ ایپل نے دبے الفاظ میں کاسپرسکی کی مصنوعات پر بچوں کی حفاظت سے متعلق سوالات بھی اٹھائے ہیں۔
یاد رہے کہ روس نے رواں سال کے آغاز میں قانون سازی کے ذریعے تمام سمارٹ فونوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے والی مقامی ایپلیکیشنوں کو انسٹال رکھنا لازم کر دیا تھا، روسی حکام کا مؤقف ہے کہ اس سے ٹیکنالوجی کے میدان میں تنوع پیدا ہو گا اور امریکی اجاہ داری کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ تاہم امریکہ اسے ویب پر ماسکو کے کنٹرول کو مستحکم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہا ہے۔