امریکہ میں نسلی تعصب کی بنیاد پر نفرت کے اظہار کی نئی لہر کے دوران مشرق بعید کے افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایک حالیہ واقعے میں نیویارک کے مرکزی مقام ٹائمز چوک میں دو تائیوانی لڑکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں ایک مقامی خاتون نے ہتھوڑی کے وار کر کے انہیں شدید زخمی کر دیا۔
بلااشتعال ہونے والے اس حملے کے نتیجے میں ایک لڑکی کو سر پر 7 ٹانکے لگے ہیں جبکہ دوسری کو بھی نمایاں جگہوں پر چوٹیں آئی ہیں۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ سی سی ٹی وی ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون قریب سے گزرتی دو خواتین پر اچانک پیچھے سے حملہ کر دیتی ہے۔ پولیس نے حملہ آور کی شناخت میں مدد کرنے والے کے لیے انعام کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں بالعموم اور نیو یارک میں بالخصوص ایشائی نژاد افراد پر نسلی تعصب پر مبنی حملوں میں اضافہ ہوا ہے، پولیس کے پاس درج شکایات کے مطابق ایک سال میں ان حملوں میں 400٪ اضافہ ہوا ہے، جبکہ آزاد زرائع کا کہنا ہے کہ بہت سے واقعات پولیس کے پاس درج ہی نہیں کروائے جاتے۔
گزشتہ ماہ ایک 61 سالہ خاتون کو بھی اسی نفرت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 2002 میں اپنی ماں کے قتل میں ملوث ایک شخص کو پیرول پر آزاد کر دیا گیا جس نے بعد میں ایک ایشیائی نژاد 65 سالہ خاتون کا قتل کر دیا۔ ایسے ہی ایک واقع میں ایک مقامی شخص نے 61 سالہ فلپینی شہری کا ٹرین میں کان کاٹ دیا گیا۔
تائیوانی لڑکیاں بھی امریکہ کی تعلیم یافتہ ہیں، مقامی میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا ہے کہ وہ اب امریکہ میں نہیں رہنا چاہتیں اور فوری واپسی کا بندوبست کر رہی ہیں۔
نسلی تعصب پر مبنی حملوں میں اضافے کے پیش نظر نیو یارک پولیس نے اس سے نمٹنے کے لیے الگ شعبہ بھی تشکیل دے رکھا ہے لیکن اس کے باوجود حملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق حملوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ امریکی سیاست اور میڈیا میں چین کے خلاف ہونے والا پراپیگنڈا ہے، اور موجودہ حالات میں اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔