عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو پیش کی جانے والی تازہ ترین صورتحال کی رپورٹ کے مطابق، شمالی کوریا کے سرکاری عہدیداروں نے ایک سال کے دوران کوئی بھی کورونا کا مریض موجود نہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ شمالی کوریا دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے اب تک کووڈ 19 کا ایک بھی واقعہ درج نہیں کیا ہے، حالانکہ اس وبائی مرض کے آغاز سے اب تک دنیا بھر میں 15 کروڑ 90 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی تازہ ترین رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ الگ تھلگ رہنے والے ملک کی صورتحال، جو کرونا بحران کے دوران اور بھی الگ تھلگ ہوا، بالکل بھی متاثر نہیں ہوا۔ اپریل کے آخری ہفتے میں شمالی کوریا میں 751 افراد کا ٹیسٹ کیا گیا، ان میں سے 139 میں کورونا وائرس جیسی علامات ظاہر ہوئیں، لیکن یہ خوفناک وائرس کی بجائے انفلوئنزا جیسی بیماری یا تنفس کی شدید بیماری ثابت ہوئی۔
مغربی ممالک اور خطے میں امریکی اتحادیوں شمالی کوریا کے حوالے سے پراپیگنڈے میں مصروف ہیں کہ پیانگ یانگ وبائی مرض سے لڑنے کے بجائے واقعات کوچھپانے پر زور دے رہا۔
اس طرح کے الزامات نے شمالی کوریا میں شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے سرکاری سطح پر چلنے والے روڈونگ سنیمون اخبار نے الزام لگایا ہے کہ جنوبی کوریا جان بوجھ کر وائرس کو شمالی کوریا کی طرف منتقل کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ اخبار نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ جنوبی کوریا کی طرف سے تیار کردہ پروپیگنڈے کے کتابچوں سے دور رہیں، کیونکہ ان سے وائرس زدہ ہوسکتے ہیں۔
اخبار نے شہریوں سے وبائی مرض سے متعلق مقرر کردہ قوانین پر سختی کے ساتھ عمل کرنے کی تاکید کی۔