مقبوضہ فلسطین کے صیہونی آبادکاری کے علاقے میں غزہ کے علاوہ اب لبنان سے بھی راکٹ حملوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ قابض صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق آج رات 3 راکٹ داغے گئے ہیں۔
قابض صیہونی انتظامیہ کے مطابق تینوں راکٹ بحیرہ روم میں گر گئے ہیں اور ان سے آبادی والے علاقے میں کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔ تاہم لبنان سے راکٹ حملوں سے جنگ کے پھلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے خصوصاً جبکہ قابض انتظامیہ کے مسلح جتھوں نے غزہ میں باقائدہ زمینی حملہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں بھی لبنان میں آباد فلسطینی گروہوں کی جانب سے صیہونی انتظامیہ کے خلاف حملے ہوتے رہے ہیں اور 2006 میں حزب اللہ کے خلاف صیہونی مسلح جتھے باقائدہ بڑا حملہ بھی کر چکے ہیں، جس میں بظاہر جانی و مالی طور پر لبنان کو کافی نقصان ہو اتھا لیکن دوسری طرف صیہونی جتھوں کو بھی کافی نقصان ہوا تھا۔
گزشتہ چند روز سے جاری حالیہ کشیدگی بیت المقدس میں فلسطینیوں سے زبردستی گھر چھیننے اور صیہوی آباد کاری کے خلاف جاری عوامی مزاحمت کے نتیجے میں شروع ہوئی ہے جس میں اب تک 27 بچوں اور 8 خواتین سمیت 100 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ حملوں میں حماس کے ایک اہم رہنما کے مارے جانے کی بھی اطلاعات ہے۔
قابض صیہونی انتظامیہ کے مطابق حماس نے اب تک 1500 سے زائد راکٹ برسائے ہیں تاہم اس میں ہونے والی ہلاکتوں کا درست بتایا نہیں جا رہا، مختلف ذرائع کے مطابق ایک ہندوستانی سمیت 10 سے زائد صیہونی مارے گئے ہیں۔
قابض صیہونی فضائی نے خصوصی طور پر غزہ میں اب تک 650 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
دوسری طرف کشیدگی میں اضافے کے باعث صیہونی تنظیمیں نہتے عرب شہریوں پر بھی حملے کر رہی ہیں۔