Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

صدر بائیڈن کا فلسطین پر قابض صیہونی افواج کے لیے $75 کروڑ کے جدید اسلحے کا معاہدہ: صدر ایردوعان کی کڑی تنقید، خون سے تاریخ لکھنے والا قرار دے دیا

واشنگٹن اور تل ابیب کے مابین اسلحے کے ایک بڑے معاہدے کی اطلاعات پر ترک صدر رجب طیب ایردوعان نے امریکی صدر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صدر رجب کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہیں۔

تنقید واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے شائع ایک خبر کے بعد کی گئی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ نے قابض صیہونی انتظامیہ کے ساتھ 74 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مالیت کے جدید اسلحے کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔

ترک رہنما نے کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج ہم نے ہتھیاروں کی فروخت والے معاہدے پر صدر بائیڈن کے دستخط دیکھے، انہوں نے صدر بائیڈن سے مخاطب ہوکر کہا،”مسٹر بائیڈن، آپ نے نام نہاد آرمینیائی نسل کشی میں تاریخ کو توڑا موڑا اور اب غزہ میں ہونے والے ظلم کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کے خون آلود ہاتھوں سے تاریخ لکھ رہے ہیں۔

گذشتہ ماہ، امریکی صدر نے پہلی جنگ عظیم کے دوران ترک افواج کے ہاتھوں آرمینی نسل کشی کے متنازعہ دعوے کی توثیق کی جس پر ترک حکومت کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔

صدرایردوعان نے قابض صیہونی افواج کے ہاتھوں غزہ کے محاصرے کو “قتل عام” قرار دیا اور صیہونی انتظامیہ اور اسکے قبضے کو “دہشت گردی” قرار دیا۔

فلسطینی جماعت حماس بیت القمدس میں فلسطینی خاندانوں سے جبری علاقہ خالی کروانے کے ردعمل میں شروع ہونے والی جنگ میں صیہونی شہروں پر راکٹ فائر کررہے ہیں۔

جنگ میں اب تک تقریباً نصف بچوں اور عورتوں سمیت 220 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 50 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 1000 سے بھی بڑھ گئی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

18 − 8 =

Contact Us