آسٹریا پولیس نے کووڈ-19 پابندیوں کے مخالفین سے ہزاروں گولیاں، جدید اسلحہ اور تلواریں ضبط کی ہیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار افراد کووڈ-19 کے اقدامات کے شدید مخالف ہیں اور مبینہ طور پولیس پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
آسٹریا کی وزارت داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اور گھریلو تحفظ کی خدمات فراہم کرنے والے اداروں نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں ویانا میں کچھ افراد سے بھاری اسلحہ برآمد کیا ہے، اسلحہ بردار افراد کورونا پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے کی تیاری کر رہے تھے، تاہم پولیس کو حاصل ہونے والی خفیہ اطلاعات کے مطابق یہ افراد احتجاج کے دوران بدامنی پیدا کر کے سکیورٹی اداروں پر حملہ کرنے والے تھے۔ پولیس نے مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ تحقیقات میں سماجی میڈیا پر مجوزہ افراد کی گفتگو کو بھی شامل کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ کارل نیہامر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ گرفتار افراد نے ٹیلیگرام پر بات چیت کے دوران پولیس کے خلاف مولوٹو کاک ٹیل اور گھریلو کلسٹر بموں کے استعمال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق مشتبہ افراد آسٹریا کے دارالحکومت میں 15 مئی کی ریلی کے دوران منصوبے کو عملی جامہ پہنانا چاہتے تھے، لیکن پولیس کی بروقت کارروائی سے شہر بدامنی سے بچ گیا۔
پولیس نے زیریں آسٹریا، بالائی آسٹریا، اسٹیریا اور وورارلبرگ کے علاوہ ویانا میں کئی گھروں میں چھاپوں اور تلاشی کے دوران مجموعی طور پر 3500 گولیاں، دستی بم کے علاوہ جدید بندوقیں اور تلواریں بھی ضبط کی ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد مواصلاتی آلات کے ساتھ ساتھ نیم فوجی دستے کے زیر استعمال حفاظتی سازوسامان جیسے بکتر بند واسکٹ اور ہیلمٹ بھی برآمد ہوئے ہیں۔
نیہامرنے صحافیوں کو بتایا ہے کہ تیاریوں سے مذکورہ گروہ کی طرف سے پیش آمد خطرات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ وزیر نے ٹویٹر پر کہا کہ شدت پسندانہ رویوں اور خیالات کے ذریعے پولیس کے خلاف کاروائیوں کی شدید مذمت ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آسڑیائی پولیس جدت سے عاری کرونا وباء کے انکاریوں پر فیصلہ کن ضرب لگانے میں کامیاب ہوئی ہے، انہوں نے ٹویٹر پر پولیس پر حملے کی منصوبہ بندی کی شدید مذمت کی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے، محکمہ داخلہ اب اس بات کی تحقیقات بھی کر رہا ہے کہ کیا ان مشتبہ افراد میں پولیس اور فوج کے سابق اہلکار بھی شامل تھے یا نہیں؟
نیہامر نے کہا کہ ابھی معاملے کی تحقیقات جاری ہیں، مشتبہ افراد کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔