Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

برطانوی فوج کا اربوں ڈالر سے تیار کردہ جدید ٹینک منصوبہ ناکام، ٹینک چلتے ہوئے گولہ داغنے سے قاصر: بدعنوانی پر سیاسی و سماجی حلقے سخت نالاں، ٹینک کو ناکارہ، شور کی دکان قرار دے دیا

برطانوی فوج میں جدید ٹینک کی تیاری کے منصوبے میں بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔ معروف میگزین ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ساڑھے چار ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ایجیکس نامی ٹینک حرکت کرتے ہوئے گولہ چلانے سے قاصر پایا گیا ہے۔

ناکام منصوبے پر حزب اختلاف اور عوام سمیت حکومتی اہلکاروں کی جانب سے بھی سخت ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ساڑھے چار ارب ڈالر کی خطیر رقم سے تیار کردہ ٹینک سے سابق وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اتنے متاثر ہوئے تھے کہ انہوں نے 2014 میں ہی 589 ٹینک بنانے کا حکم جاری کردیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق منصوبے کی ناکامی سے ٹینکوں کی منتظر بری فوج اور اسکی قیادت میں بھی شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ امریکی میگزین کے مطابق تکنیکی ماہرین کو ٹینک میں اس کے علاوہ بھی متعدد نقائص نظر آئے ہیں تاہم ٹینکوں میں ضرورت سے زیادہ شور اور چلتے ہوئے توپوں کی چلنے سے معذوری سرفہرست ہے۔

چلتے ہوئے گولہ چلانے سے قاصر ہونے کی وجہ سے ٹینکوں کو فوجی استعمال کے لیے بیکار قرار دے دیا گیا ہے۔

 دفاعی ذرائع کے مطابق برطانوی حکومت نے منصوبے کے لیے مختص ساڑھے پانچ ارب پاؤنڈ میں سے سوا تین ارب پاؤنڈ کی رقم ادا بھی کر رکھی ہے، جس میں سے 60  کروڑ پاؤنڈ رواں برس ادا کیے گئے تھے۔

ایجیکس ٹینک کو 1970 کی دہائی کے متروک سکائمیٹار لائٹ ٹینکوں کی جگہ لینا تھی، جو اس وقت برطانوی فوج کی بکتر بند یونٹ کے زیر استعمال ہے۔ گزشتہ سال جب وزیر اعظم بورس جانسن نے دفاعی اخراجات میں بڑے پیمانے پر اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ آئندہ دفاعی اخراجات صرف انقلابی جنگی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہی کرے گا، جس میں مصنوعی ذہانت اور خلائی فوج کی تشکیل سرفہرست ہو گی۔

 مارچ میں ایک پارلیمانی کمیٹی نے حکومت کی جانب سے روایتی افواج کو نظرانداز کرنے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا تھا، جبکہ اب اس منصوبے کی ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

کمیٹی نے ملکی دفاع میں افسر شاہی کے روائیتی تعطل، فوجی سے تعصب، مالی بد انتظامی اور نااہلیت کے مرکب کو برطانوی فوجی صلاحیتوں کے لیے شدید نقصان دہ قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ ایجیکس  ٹینک کی ناکامی برطانوی وزارت دفاع میں بدانتظامی/بدعنوانی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 1980 کی دہائی کے آخر میں وزارت دفاع نے ایف این ایف اے ایل کو اینفیلڈ ایس اے 80 کی جگہ پر بطور سروس رائفل تبدیل کیا تو اس میں بھی بڑے پیمانے پر مسائل سامنے آئے تھے۔

 حال ہی میں وزارت کو ملکہ الزبتھ نامی دو طیارہ بردار بحری جہازوں پر زیادہ پیسہ خرچ کرنے پر بھی شدید تنقید کا سامنا  ہے۔ وزارت پرالزام لگایا گیا ہے کہ وہ ایک سال تک ان جہازوں کی تعیناتی کے لئے درکار طیاروں اور امدادی جہازوں کی متحمل نہیں ہوسکتی اور ان جہازوں میں کسی بھی طرح کی ترمیم نہیں کرسکتی ہے۔

مزید برآں امریکی جنگی طیارے جن کے ذریعے یہ جہاز چلائے جائیں گے، بھی تاخیر کے شکار ہیں۔ ساتھ ہی ان میں ڈیزائن کی خامیاں اور قیمتوں میں اضافے کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

9 − 5 =

Contact Us