روسی صدر ولادیمیر پوتن امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے ساتھ آئندہ ہفتے کی متوقع ملاقات سے کچھ زیادہ پرامید نہیں ہیں، سینٹ پیٹرزبرگ بین الاقوامی اقتصادی فورم میں خطاب کے دوران صدر پوتن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر سے ملاقات میں کسی خاص پیش رفت کا امکان نہیں ہے، تاہم اہم معاملات پر تبادلہ خیال کرنا تعلقات کو معمول پر لانے کی بنیاد ضرور بن سکتا ہے۔
جینیوا میں طے ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر پوتن نے مزید کہا کہ ہم دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کرنے جارہے ہیں، انہیں ادراک ہے کہ ابھی انہیں تعلقات ٹھیک کرنے کے طریقے تلاش کرنے ہیں، اور بحالی میں ابھی وقت لگےگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ آج انتہائی نچلی سطح پر ہے اور اب یہ بات سب کو معلوم ہے۔
صدر پوتن نے ملاقات کے ایجنڈے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ تعلقات میں استحکام، نمایاں بین الاقوامی تنازعات کے حل، دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی، کورونا وباء اور ماحولیاتی امور پر گفتگو کریں گے۔
اس سے قبل ایک انٹرویو میں صدر پوتن اپنے امریکی ہم منصب کو تجربہ کار، متوازن اور درست آدمی قرار دے چکے ہیں، صدر پوتن کا کہنا تھا کہ بائیڈن کی پوری زندگی سیاست میں گزری ہے، انہیں امید ہے کہ بائیڈن کا تجربہ اور خصوصیات مذاکرات میں نظر آئیں گے۔
دوسری جانب قصر ابیض کی ترجمان جین ساساکی نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن اور صدر پوتن کے مابین ہونے والی اعلیٰ سطحی ملاقات میں یوکرائن کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت سمیت انسانی حقوق اور سائبرحملوں پر بھی بات ہو گی۔