Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

فرانس: گوگل کی تجاویز کے الگورتھم میں بدعنوانی پکڑی گئی، 3 برسوں میں دوسرا بڑا جرمانہ

فرانس نے گوگل پر کاروباری اجارہ داری قائم کرنے کے جرم میں 26 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ مقامی مسابقتی عدالت میں گوگل پر الزام تھا کہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی غیرمنصفانہ کاروبار میں مصروف رہی ہے اور اس سے مقامی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ فرانسیسی تحقیقاتی ادارے نے معاملے کی پوری چھان بین کی اور گوگل کو قصور وار پاتے ہوئے اسے بھاری جرمانے کی سفارش کی تھی۔ گوگل پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ آن لائن تشہیر کے لیے استعمال کیے جانے والے الگورتھم میں موجود بدعنوانی کے خلاف پہلی باقائدہ سزا ہے۔

فرانسیسی مسابقتی حکام نے سزا کے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ گوگل تجاویز میں اپنے کاروباروں کی غیر منصفانہ طور پر تشہیر کرتا ہے، جس سے اسے واضع کاروباری فوائد ملتے ہیں اور دیگر کاروبار نقصان اٹھاتے ہیں۔

گوگل نے بھی اپنے گناہ کا اعتراف کرتے ہوئے سزا کے 26 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا کرنے کی حامی بھر لی ہے اور آئند الگورتھم کو بدعنوانی سے پاک کرنے کے ارادے کا اظہار بھی کیا ہے۔

گوگل کے خلاف درخواست 2019 میں روپرٹ مرڈوک کی خبررساں کارپوریشن، فرانسیسی اخبار لی فگارو، اور بیلجیئم کی ابلاغی کمپنیوں کے گروہ روزل لا وائکس نے دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ یورپ میں گوگل پر یہ پچھلے تین برسوں میں دوسرا بڑا جرمانہ ہے، ٹیکنالوجی کمپنی کو اس سے قبل 16 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا جرمانہ ہو چکا ہے، تب بھی جرمانہ کسی حد تک اسی تناظر میں عائد ہوا تھا لیکن جرمانے کے باوجود گوگل نے اپنے الگورتھم میں بہتری نہیں لائی۔

یاد رہے کہ فرانسیسی مسابقتی ادارے کے پاس فیس بک اور ایپل کے خلاف بھی درخواستیں دائر ہیں، ان پر بھی مارکیٹ پر اجارہ داری اور اپنے اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے مقامی کمپنیوں کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

four × three =

Contact Us