روسی حیاتیاتی تحقیقاتی اداروں نے 24 ہزار سال تک برف میں منجمد رہنے والے آبی جاندار کو زندہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ محققین ریڑھ کی ہڈی کے بغیر جانور (ورٹیبریٹ) روٹیفر کو برفیلی نیند سے جگانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
بڑی کامیابی سے متعلق محققین نے ایک سائنسی جریدے میں تفصیلی مقالہ بھی شائع کیا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ جانور کی جلد کی ساخت کے مطالعہ (کاربن ڈیٹنگ) سے پتہ چلا ہے کہ ان آبی جانوروں کی عمرتقریباً 24 ہزار سال ہے اور اسے کھلی آنکھ سے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ تحقیق کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک نئی نوع کی دریافت کے مترادف ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ وہ صرف روٹیفر کو زندہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو انتہائی کم درجہ حرارت میں بھی زندہ رہنے کی صلاحیت کے لیے مشہور ہے، جبکہ یہ آبی جانور اپنے ساتھی کے بغیر یعنی غیر ازدوجی طریقے سے بھی تولید کرسکتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ روٹیفر ایسا جانور ہے جس میں دماغ سمیت پورا اعصابی نظام موجود ہوتا ہے۔
محققین کو روٹیفر کے نمونے دریائے الیزیا کے وسط میں جمی برف سے ملے ہیں، جو مشرق بعید سائبیریا کے علاقے یاکوٹیا میں ہے۔
یاد رہے کہ تحقیق کرنے والا ادارہ 2018 میں بھی 42 ہزار سال پرانے نیماتود کیڑے کو برفانی نیند سے بیدار کرنے میں کامیاب ہوا تھا، جس کا منجمند جسم سائبیریا کی مٹی سے نکالا گیا تھا۔
متعدد ماہرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ کرہ ارض میں حدت برف پگھلنے کا باعث بن رہی ہے اور ہزاروں سالوں تک غیر فعال رہنے والے خطرناک جرثومے دوبارہ فعال ہو سکتے ہیں۔