Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

روسی محققین 24 ہزار سال سے برفانی نیند میں مبتلا جانور کو جگانے میں کامیاب

روسی حیاتیاتی تحقیقاتی اداروں نے 24 ہزار سال تک برف میں منجمد رہنے والے آبی جاندار کو زندہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ محققین ریڑھ کی ہڈی کے بغیر جانور (ورٹیبریٹ) روٹیفر کو برفیلی نیند سے جگانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

بڑی کامیابی سے متعلق محققین نے ایک سائنسی جریدے میں تفصیلی مقالہ بھی شائع کیا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ جانور کی جلد کی ساخت کے مطالعہ (کاربن ڈیٹنگ) سے پتہ چلا ہے کہ ان آبی جانوروں کی عمرتقریباً 24 ہزار سال ہے اور اسے کھلی آنکھ سے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ تحقیق کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک نئی نوع کی دریافت کے مترادف ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ وہ صرف روٹیفر کو زندہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو انتہائی کم درجہ حرارت میں بھی زندہ رہنے کی صلاحیت کے لیے مشہور ہے، جبکہ یہ آبی جانور اپنے ساتھی کے بغیر یعنی غیر ازدوجی طریقے سے بھی تولید کرسکتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ روٹیفر ایسا جانور ہے جس میں دماغ سمیت پورا اعصابی نظام موجود ہوتا ہے۔

محققین کو روٹیفر کے نمونے دریائے الیزیا کے وسط میں جمی برف سے ملے ہیں، جو مشرق بعید سائبیریا کے علاقے یاکوٹیا میں ہے۔

یاد رہے کہ تحقیق کرنے والا ادارہ 2018 میں بھی 42 ہزار سال پرانے نیماتود کیڑے کو برفانی نیند سے بیدار کرنے میں کامیاب ہوا تھا، جس کا منجمند جسم سائبیریا کی مٹی سے نکالا گیا تھا۔

متعدد ماہرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ کرہ ارض میں حدت برف پگھلنے کا باعث بن رہی ہے اور ہزاروں سالوں تک غیر فعال رہنے والے خطرناک جرثومے دوبارہ فعال ہو سکتے ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

one × 1 =

Contact Us