مبین حسن وڑائچ (استنبول) ترکی کے مشرقی صوبے آعر سے 1 ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے 20 ٹن سونے کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے، ذخیرے سے 20 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مالیت کی 3 اعشاریہ 5 ٹن چاندی بھی نکالی جا سکے گی۔
گزشتہ ہفتے کے وسط میں وفاقی وزیر برائے توانائی و قدرتی وسائل فاتح دؤنمیز اور وزیر صنعت و تجارت مصطفیٰ وارنک نے منصوبے کا افتتاح کیا اور تقریب سے خطاب میں کہا کہ موجودہ حالات میں ذخیرے کا دریافت ہونا ترکی اور صوبے، دونوں کے لیے انتہائی اہم ہے، خصوصاً سونے کی پیداوار میں یہ ایک بنیادی قدم ہو گا۔
منصوبے کے افتتاح کے موقع پر وفاقی وزراء نے سونا نکالنے کے ماحولیاتی دوست طریقوں کے استعمال کی یقین دہانی کروائی ہے۔
کوزا آلتن نامی ترک کمپنی نے ذخیرے کو دریافت کیا ہے۔ کمپنی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ سونے کی کان میں سونے کی مقدار ترکی میں دریافت ہونے والے دیگر سونے کے ذخائر سے نسبتاً زیادہ; 0.92% ہے۔ کمپنی کے اندازے کے مطابق وہ 16 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے کان سے سونا نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ کوزا آلتن کمپنی فی الوقت ترکی کے ادارہ برائے قومی بچت کے تحت کام کر رہی ہے، کمپنی پر الزام ہے کہ اسکے تعلقات باغی گروہ فتح اللہ گولین کے ساتھ ہیں، تنظیم 15 جولائی 2016 میں صدر طیب ایردوعان کی منتخب حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کی مرتکب پائی گئی تھی، جس کے نتیجے میں پاکستان اور ترکی سمیت خلیجی تعاون کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم میں بھی اس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ ترکی اس وقت سونا نکالنے والا 12واں بڑا ملک ہے، جبکہ یہ 5واں ملک بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ صرف 20 سال قبل سن 2000 میں ترکی کی سونے کی پیداوار صفر گرام تھی، لیکن گزشتہ 10 برسوں میں قیمتی دھات کی کان کنی میں ترکی نے 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور صنعت سے 13 ہزار سے زائد افراد وابستہ ہے۔ گزشتہ سال وباء کے باوجود ترکی ان چند ممالک میں شامل رہا جہاں سونے کی پیداوار جاری رہی، اور ترکی نے 18 کانوں سے 42 ٹن سونا نکالا۔
آعر میں منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر صنعت و تجارت کا کہنا تھا کہ سونا ہماری تہذیب اور معیشت کا اہم حصہ اور ضرورت ہے، عالمی مالیاتی نظام میں بھی سونا دوبارہ اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے، ایسے میں ترک قیادت کی مہنگی دھات کی تلاش اور اسکی کان کنی میں سرمایہ کاری دواندیشی کا نتیجہ ہے، جو اس سے قبل ملکی قیادت میں ناپید تھی۔
یاد رہے کہ ترکی کے موجودہ سونے کے ذخائر 1 ہزار 175 ٹن ہیں، جن میں گزشتہ سال حد درجہ 42 ٹن کا اضافہ کیا گیا، 18 سال قبل سونے کی کان کنی شروع کرتے وقت یہ 2 ٹن کے قریب تھی۔ آعر میں خطاب کرتے ہوئے وزیر قدرتی وسائل کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ سال 45 ٹن سونا پیدا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ 5 سالوں میں یہ پیداوار 100 ٹن/سال تک لے جائیں گے۔