لبنان میں کئی ماہ کی سیاسی کھینچا تانی کے بعد ارب پتی نجیب میقاطی مطلوبہ ووٹ حاصل کر کے حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم نجیب نے ملک کو معاشی بدحالی سے نکالنے کا وعدہ کیا ہے اور فرانس کے تجویز کردہ منصوبے کے تحت ہنگامی اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ وہ کوئی جادو گر نہیں اور نہ کوئی معجزہ دکھا سکتے ہیں لیکن انہیں بین الاقوامی سطح پر کچھ یقین دہانیاں کروائی گئی ہیں اور انہوں نے نے خود بھی اپنے تجربے کی بناء پر صورتحال کا تفصیل سے مطالعہ کیا ہے، انہیں امید ہے کہ وہ ملک کو معاشی بدحالی سے نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
نجیب میقاطی اس سے قبل بھی دو مرتبہ 2005 اور پھر 2011 سے 2013 کے دوران لبنان کے وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ انکی حالیہ سنگین حالات میں حکومت بنانے کی کامیابی میں حزب اللہ کی حمایت کا بڑا کردار ہے۔ 118 ارکان کی پارلیمنٹ میں میقاطی 72 ووٹ لینے میں کامیاب رہے، اور انکی فتح کا اعلان صدر مشعل عون بھی کر چکے ہیں۔
وزیراعظم نجیب میقاطی نے غیر ملکی امداد اور سرمایہ کاری کے لیے دروازے کھولنے کے منصوبوں اور خاص تربیت اور تجربے کے حامل افراد کو کابینہ میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ نجیب میقاطی پر 2019 میں مالی بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے تھے، جس کی میقاطی نے تردید کی تھی۔ الزامات کو مئی 2021 میں واپس لے لیا گیا تھا، اور تحقیقاتی کمیشن کو برطرف کر دیا گیا تھا۔ معاملے کو بین الاقوامی کمیشن برائے انصاف نے عدلیہ پر حملہ قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ لبنان میں معاشی بدحالی تاریخ کی بدترین صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ گزشتہ ہفتے سابق وزیراعظم سعد حریری نے بھی حکومت بنانے کی کوشش کی تاہم وہ بھی ناکام رہے۔