امریکی فوج کا انخلا نیٹو کے لیے توباعث تشویش ہوگا مگرجرمنی سے امریکی فوجیوں کو نکالنے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا ۔ جرمن وزیر دفاع نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی فوجی یورپ کے بجائے بحرالکاہل میں تعینات کیے جاتے ہیں تو اس سے نیٹو کے اندر ایک نئی بحث چھڑ جائے گی۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پچھلے ماہ جرمنی میں تعینات چونتیس ہزار پانچ سو فوجیوں میں سے دس ہزار امریکی فوجی نکالنے کا حکم دے چکے ہیں۔گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمنی میں تعینات امریکی فوجیوں کے انخلا کے ایک منصوبے پر دستخط کر دیے تھے جس کے مطابق ساڑھے نو ہزار فوجیوں کو جرمنی سے ہٹا لیا جائیگا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قدم سے یورپیئن سکیورٹی کو اور بھی مضبوطی ملے گی۔ پینٹاگون کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے کہا تھا کہ اس منصوبے سے جہاں ”روسی دفاع کو طاقت ملے گی وہیں نیٹو بھی مزید مضبوط ہوگا۔’
جون میں اس اعلان سے قبل امریکی انتظامیہ نے برلن سے دفاع پر مزید خرچ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ جرمنی کو نیٹو کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی مجموعی گھریلو پیداوار(جی ڈی پی) کا دو فیصد بجٹ دفاع کے لیے مختص کرنا چاہیے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر جرمنی نے اخراجات سے متعلق اپنی یہ ذمہ داریاں پوری نہیں کیں تو امریکہ جرمنی میں تعینات 34 ہزار 500 فوجیوں میں دس ہزار تک کی کمی کر دیے گا
واضح رہے کہ نیٹو اتحاد میں شامل ممالک نے 2014 میں اس بات سے اتفاق کیا تھا کہ وہ 2024 تک دفاع کے لیے اپنے جی ڈی پی کی دو فیصد رقم مختص کریں گے۔ لیکن جرمنی فی الوقت ایک اعشاریہ تین فیصد ہی خرچ کر رہا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر معیشت سست رفتارہے جس کی بنا پر جرمنی کو مزید مشکلات درپیش ہیں۔