
چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے: اقوام متحدہ کے ماہرین
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو ہانگ کانگ میں بیجنگ حکومت کے نئے سکیورٹی قانون کی جانب توجہ دینا ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ ایغور مسلمان، تبت کے باشندوں اور شہریوں کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنان پر ہونے والے مبینہ مظالم پر بھی کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ انسانی حقوق کے ان پچاس خصوصی نمائندوں نے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا ہے تاکہ چین کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی تعیناتی کا فیصلہ کیا جاسکے۔
یاد رہے کہ اویغور مسلمان اپنے خد و خال، زبان اور تہذیب میں چين کے اکثریتی نسل ''ہان ''چینیوں کی نسبت وسطی ایشیائی لوگوں سے زیادہ نزدیک نظر آتے ہیں۔سن 2014 سے اب تک 20 لاکھ اویغور مسلمان اور دیگر نسلی اقلیتوں کو انسداد دہشت گردی کی ایک مہم کے تحت کیمپوں میں نظر بند کیا گی...