Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

معتمد اقوام متحدہ نیو یارک میں بے امنی پر شکستہ دل

مظاہرین احتجاج کے دوران وائٹ ہاؤس پر ہلہ بولتے ہوئے

اقوام متحدہ کے معتمد انتونیو گوتریز کی جانب سے بھی امریکہ میں ایک سیاہ فام امریکی کی پولیس افسر کے ہاتھوں ہلاکت کے ردعمل میں جاری احتجاجی مظاہروں، لوٹ مار اور بے امنی پر تحفظات کا اظہار سامنے آیا ہے۔ ٹویٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مرکزی دفاتر کے میزبان ملک امریکہ اور شہر نیویارک میں امن کی یوں بگڑتی صورتحال دیکھ کر میں شکستہ دل ہوں۔

انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ اور مظاہرین دونوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نسلی تعصب ایک قابل نفرت عمل ہے، انسانی معاشرے میں جداگانگی صحت مند تنوع کا باعث ہوتی ہے۔ ہمیں نسلی تعصب کو مسترد کرنا چاہیے اور تنوع سے قطعاً خوف نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے عالمی قیادت سے درخواست کی کہ معاشروں میں ہم آہنگی کے لیے سرمایہ کاری کریں تاکہ کوئی بھی خود کو الگ تھلگ محسوس نہ کرے، تفریق اور تعصب کو زیر بحث لائیں اس سے ڈریں مت، تاکہ معاشرتی مظبوطی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مظاہرین کے لیے اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے کہا کہ مظاہرے پر امن اور تشدد کے بغیر ہونے چاہیے، اور انتظامیہ کو بھی شدید ردعمل کے راستے کو اپنانے سے گریز کرنا چاہیے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

six + 9 =

Contact Us