اتوار, جنوری 5 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

عالمی

تیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزاد

تیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزاد

عالمی
یاد رہے کہ بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل میں اب بھی 26 افراد قید ہیں، جب کہ امریکہ اس جیل کو 2009 سے بند کرنے کے اعلان کر رہا ہے۔ پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ ایک نءے اعلامیے کے مطابق 2002 سے گوانتاناموبے جیل میں قید تیونیسی شہری رضا بن صالح الزیدی کو واپس تیونس بھیج دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ رضا ان پہلے قیدیوں میں سے ہے جسے امریکہ نے 9/11 کے بعد مبینہ طور پر پاکستان سے پکڑ کر بدنام زمانہ امریکی جیل میں بند کیا تھا۔ رضا کو 11 جنوری 2002 کو گوانتانوموبے جیل میں قید کیا گیا تھا تاہم آج تک امریکہ نے اس پر کوءی الزام نہیں لگایا اور نہ ہی اس پر کبھی کوءی مقدمہ قاءم کیا گیا۔ امریکی کانگریس میں جنوری 2024 میں خطاب کرتے ہوءے سیکرٹری خارجہ للاءیڈ آسٹن نے کہا تھا کہ دفتر خارجہ کو رضا کی رہاءی پہ کوءی اعتراض نہیں ہے، بلکہ وہ اس کی تیونس منتقلی کی حمایت کرتے ہیں۔ اس موقع پع ان کا مزید کہنا تھا...
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظم

مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظم

عالمی
مغربی لبرل تسلط مزید نہیں چل سکتا، جدید نظریہ بری طرح سے ناکام ہو گیا ہے، اسے ختم کر دینا چاہیے۔ یہ کہنا تھا یورپی ملک ہنگری کے وزیراعظم وکتور اوربان کا، بدھا پسٹ میں ایک کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے۔ وکتور اوربان نے اس حوالے سے وقت بھی دیا اور کہا کہ انسانیت کی رواں سال اس جابرانہ نظام سے جان چھوٹ جائے گی۔ کانفرنس میں خطاب کے دوران وزیراعظم اوربان کا کہنا تھا کہ لبرل تسلط نے اپنی بقاء کے لیے ایسے لوگوں کو دنیا پر مسلط کر دیا ہے جو کسی بھی صورت قیادت کے اہل نہیں تھے۔ انہوں نے عالمی لبرل سیاسی رہنماؤں کا موازنہ بیوٹی صنعت کے کرداروں سے کیا اور کہا کہ بہت سے ماڈل عالمی امن کے موضوع پر ان سیاسی رہنماؤں سے زیادہ جانتے ہیں۔ مشرقی یورپی ملک کے اعلیٰ ترین حکومتی اہلکار کا کہنا تھا کہ لبرلیت مکمل نظریاتی کنٹرول چاہتی ہے، جس میں کسی دوسرے کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ ریاستیں تشدد اور جبر کا آلہ بنا ...
ایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلان

ایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلان

عالمی
چین اور شام کی جانب سے باہمی تعلقات کو تذویراتی سطح پر لے جانے کا اعلان سامنے آیا ہے۔ چین کے شہر ہینگزو میں صدر شی جن پنگ اور شامی صدر کی ملاقات کے بعد دونوں ایشیائی ممالک نے تعلقات کو نئی نہج پر لے جانے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ یہ شامی صدر کا 2004 کے بعد چین کا پہلا دورہ تھا۔ اس موقع پر مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے دونوں ممالک کے تعلقات نے تاریخ میں خود کو ثابت کیا ہے، اور ہر طرح کے مشکل حالات کے باوجود ان پر گزند نہیں آئی۔ واضح رہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی 2011 میں خانہ جنگی کے بعد بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹانا چاہتے تھے، شامی صدر پر الزام تھا کہ انہوں نے مخالفین کو دبانے کے لیے جنگی جرائم کیے حتیٰ کہ کیمیائی ہتھیار بھی استعمال کیے۔ تاہم معاملات سنی جہادی گروہوں کے ہاتھ جاتے ہی مغربی اتحادیوں نے صدربشار کو ہٹانے کا منصوبہ ترک کر دیا اور اپنے پیدا کردہ مغرب نواز لبرل گروہ کی...
فرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیا

فرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیا

عالمی
مغربی افریقہ کی فرانسیسی کالونیوں نے باہمی اتحاد بنا کر بیرونی و اندرونی خطرات سے نمٹنے کا اعلان کر دیا ہے۔ مالی، نائجیر اور فاس کی عسکری حکومتوں نے مشترکہ دفاعی نظام بنانے کا عندیا دیا ہے اور ہر طرح کے بیرونی یا اندرونی خطرے سے مل کر نمٹنے کا اعلان کیا ہے۔ تینوں ممالک کی قیادت نے اعلان کیا ہے کہ قومی سلامتی و خودمختاری پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، اور اگر کسی بھی بیرونی یا اندرونی خطرے کو بھانپا گیا تو ایک دوسرے کی مدد کرتے ہوئے اس سے نمٹا جائے گا۔ ماضی میں یہ ممالک فرانسیسی کالونی رہے ہیں اور آزادی کے بعد بھی فرانسیسی اثرورسوخ قائم رہا ہے البتہ افریقہ میں چینی اور روسی مدد کے بعد یورپی مداخلت میں نمایاں کمی نظر آرہی ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ بیشتر ممالک میں یورپی سامراجی نظام کمزور ہو رہا ہے۔ مالی کے وزیر دفاع نے نئے دفاعی اتحاد کو معاشی سطح پر بھی پھیلانے کی خواہش کا اظہار کیا...
یوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویو

یوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویو

عالمی
سابق فرانسیسی صدر نیکولس سرکوزی نے یورپی ممالک کو تنبیہ کی ہے کہ امریکی جال میں پھنسنے سے بچیں اور براعظمی مفادات کو ترجیح دیں۔ صدر سرکوزی کا کہنا تھا کہ یوکرین کو یورپی اتحاد میں شامل کرنے کا منصوبہ ہمارے لیے خطرناک ہے، اس سے یورپی امن کو خطرات لاحق ہو جائیں گے اور نتیجتاً براعظمی خودمختاری پر سمجھوتہ ہونے لگے گا۔ ایک مقامی ٹی وی سے گفتگو میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ روس اور یوکرین میں سمجھوتہ یورپی مفاد میں ہے، تنازعہ 5 لاکھ سے زائد جانوں کے ضیاع کا سبب بن چکا ہے اور ان میں ایک بڑی تعداد معصوم یوکرینی شہریوں کی ہے۔ انہوں نے فرانسیسی اشرافیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ جرمین (پیرس کی معروف سڑک) پہ امریکی ڈالروں سے شیمپیئن پیتے اور خود کو دنیا کی ذہین مخلوق تصور کرتی نہاد اشرافیہ، یوکرین میں نہیں لڑ رہی، بلکہ یہ یوکرینی نوجوان ییں جو ان کے بھونڈے سیاسی نظریے اور امریکہ کی جنگ لڑ...
مالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحق

مالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحق

عالمی
افریقی ملک مالی میں فوجی چھاؤنی پر کالعدم تنظیم کے حملے کے دوران 49 شہریوں سمیت 64 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ مقامی نگران حکومت کے مطابق اس دوران 50 حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تاحال 15 فوجی مارے گئے ہیں تاہم ایک بڑی تعداد زخمی بھی ہے، اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ مالی کی نگران حکومت کا دعویٰ ہے کہ حملہ القائدہ کے حمایت یافتہ گروہ نے کیا۔ حکومت نے بڑی تعداد میں عوامی ہلاکتوں پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ مالی میں فرانسیسی افواج اور مقامی اسلامی تنظیموں کے مابین کشیدگی 2012 سے بڑھ گئی ہے۔ تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ فرانسیسی افواج مالی سے فی الفور نکل جائیں اور انہیں آزاد کیا جائے۔ کشیدگی اور حملوں میں اضافہ ہونے پر کچھ برس قبل مالی کی حکومت نے فرانس سے نکل کا مطالبہ بھی کیا تھا اور اس کا کہنا تھا کہ فرانس مالی کی عوام کو تحفظ فراہم کرنے...
نائجر: ہزاروں شہریوں کا دارالحکومت میں فرانسیسی چھاؤنی کے سامنے مظاہرہ، ملک سے نکل جانے کا مطالبہ

نائجر: ہزاروں شہریوں کا دارالحکومت میں فرانسیسی چھاؤنی کے سامنے مظاہرہ، ملک سے نکل جانے کا مطالبہ

بصری مواد, عالمی
افریقی ملک نائجر کے دارالحکومت میں ہزاروں افراد نے فرانسیسی چھاؤنی کے باہر مظاہرہ کیا ہے۔ شہریوں نے یورپی ملک کی افواج کے فوری ملک سے نکل جانے کا مطالبہ کیا۔ https://twitter.com/hien_trung2/status/1698181141206049264?s=20 https://twitter.com/fopminui/status/1698165689004044727?s=20 https://twitter.com/DjibrilSaidou/status/1698007970095722549?s=20 الجزیرہ نیوز کے مطابق شہری پر امن رہے تاہم پولیس کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے کے باعث کچھ مقامات پر شہری رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے چھاؤنی تک پہنچے۔ اس موقع پر فرانسیسی انتظامیہ نے بھی لوگوں کو دھمکایا کہ اس کے وسائل کو کسی قسم کا نقصان پہنچا تو فرانس بھرپور ردعمل دے گا تاہم شہری ٹس سے مس نہ ہوئے اور اپنا مظاہرہ جاری رکھا۔شہریوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ملک سے تمام غیرملکی افواج کو نکال دینا چاہتے ہیں تاکہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو...
یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی، روسی شہریوں کی ہلاکتیں: روس نے نیٹو کو براہ راست جنگ کی دھمکی دے دی

یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی، روسی شہریوں کی ہلاکتیں: روس نے نیٹو کو براہ راست جنگ کی دھمکی دے دی

عالمی
روس نے نیٹو کو براہ راست جنگ کی دھمکی دے دی ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے نائب مندوب دمتری پولیانسکی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ یوکرین تنازعہ میں امریکی قیادت میں نیٹو عسکری اتحاد کی مداخلت اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ اب روس اسے مزید برداشت نہیں کر سکتا، ایسا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، لہٰذا روس نیٹو کو تنبیہ کرتا ہے کہ اپنی حدود میں رہا جائے وگرنہ روس اور نیٹو کے مابین براہ راست جنگ ہو سکتی ہے۔ اپنی خصوصی ٹویٹ میں روسی مندوب کا کہنا تھا کہ اس وقت یوکرین میں امریکی مداخلت اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ سوائے امریکی فوجیوں کے زمین ہر موجود ہو نے کے نیٹو یوکرین میں تنازعے کو ہوا دینے میں ہر لحاظ سے ملوث ہے۔ حتیٰ کہ امریکی تربیت یافتہ عسکریت پسند مغربی جوان بھی یوکرین میں روس کے خلاف برسرپیکار ہیں، اور روس نے بہت سے نیٹو پیغامات بھی پکڑے ہیں جس سے یوکرین میں نیٹو افسران کے براہ راست ملوث ہونے کی تصدیق ہو...
روس جی20 اجلاس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے گا، کچھ ممالک اجلاس پہ اثرانداز ہونے کی کوششیں ترک کر دیں

روس جی20 اجلاس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے گا، کچھ ممالک اجلاس پہ اثرانداز ہونے کی کوششیں ترک کر دیں

عالمی
روسی حکومت کی جانب سے ہندوستان میں ہونے والے آئندہ جی20 اجلاس میں کچھ ممالک کی جانب سے یوکرین تنازعہ پر بلاوجہ شور ڈالنے اور اجلاس کو ثبوتاژ کرنے کی کوششوں پر تحفظات کا اظہار سامنے آیا ہے۔ دہلی میں روسی سفیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہندوستان میں ہونے والے جی20 اجلاس کے لیے کچھ ممالک میزبان ملک پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ یوکرین تنازعہ کو اجلاس کےایجنڈے کا حصہ بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا اس سے عالمی معاشی بحران اور دیگر اہم مسائل پہ توجہ نہیں دی جا سکے گی اور اجلاس اپنے اہداف حاصل کیے بغیر ختم ہو سکتا ہے۔ روس نہیں چاہتا کہ بین الاقوامی اجلاس پر کچھ ممالک اثرانداز ہوں اور اسے ثبوتاژ کریں۔ روسی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ جی20 اتحاد معاشی و مالی مسائل کے لیے ہے تاہم گزشتہ برس سے دیکھا جا رہا ہے کہ کچھ ممالک اس پہ بلاوجہ اثرانداز ہو کر اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اس کی اجا...
عالمی افق پر ایشیا کا بڑھتا اثرورسوخ و ترقی: صدر پوتن نے اسکولوں میں چینی سمیت دیگر ایشیائی زبانیں سکھانے کا حکم دے دیا

عالمی افق پر ایشیا کا بڑھتا اثرورسوخ و ترقی: صدر پوتن نے اسکولوں میں چینی سمیت دیگر ایشیائی زبانیں سکھانے کا حکم دے دیا

عالمی
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے براعظم ایشیا کی عالمی سیاست میں اہمیت و وقار کو بڑھتا دیکھ کر ملک میں بڑی ایشیائی زبانوں خصوصاً چینی زبان کو اسکولوں میں سکھانے کے منصوبے شروع کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ملک میں مقابلے کے امتحان میں کامیاب ہونے والے 30 ذہین طلباء سے گفتگو میں صدر پوتن کا کہنا تھا کہ ایشیائی ملکوں میں معاشی ترقی کی رفتار اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں سیاسی قوت کا مرکز ایشیا بن رہا ہے اور اس کا تقاضا ہے کہ ہم حالات حاضرہ کے مطابق اپنی پالیسیوں کو مرتب کریں۔ اور روسی نوجوان چینی اور دیگر ایشیائی زبانوں پر عبور حاصل کریں۔ صدر نے اس حوالے سے فوری اقدامات کرنے اور اساتذہ بھرتی کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔ صدر پوتن نے نوجوان طلباء سے گفتگو میں کہا کہ سویت زمانے میں ایشیائی ملکوں سے روسی تعلقات بہترین تھے اور تمام بڑی ایشیائی زبانوں میں ڈگریاں بھی دی جاتی تھیں، اس کا روسی معیشت ا...

Contact Us