Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

رہن سہن

صنفی مساوات حاصل کرنے میں 300 برس لگ جائیں گے: سیکرٹری انتونیو گوتریس

صنفی مساوات حاصل کرنے میں 300 برس لگ جائیں گے: سیکرٹری انتونیو گوتریس

رہن سہن
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ دنیا میں صنفی مساوات کو حاصل کرنے کا مقصد گزرتے وقت کے ساتھ مزید مشکل اور دور ہوتا جا رہا ہے۔ خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی ادارے کے زمہ دار کا کہنا تھا کہ حالات و واقعات بتاتے ہیں کہ صنفی مساوات کا مقصد حاصل کرنے میں ابھی 300 سال مزید لگ سکتے ہیں۔ گوتریس کا کہنا تھا کہ اب بھی لڑکیوں کو تعلیم سے دور رکھا جا رہا ہے، شادی کے دباؤ ڈالا جاتا ہے، اور جنسی حراسگی کے ساتھ ساتھ ان کے اغواء کے واقعات بھی جاری ہیں۔ ایسے میں صنفی مساوات کو حاصل کرنا ناممکنات میں سے ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق پوری دنیا میں پامال ہورہے ہیں، انہیں اپنی آنکھوں کے سامنے برسوں کی محنت ضائع ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ افغانستان کا حوالہ دیتے ہوئے انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ایک ملک میں خو...
22فیصد برطانوی بچے بھوک کا شکار، مہنگائی کے باعث شہریوں نے 1 وقت کا کھانا ترک کر دیا، اسکولوں میں مفت کھانا مہیا کرنے کے منصوبے پیش

22فیصد برطانوی بچے بھوک کا شکار، مہنگائی کے باعث شہریوں نے 1 وقت کا کھانا ترک کر دیا، اسکولوں میں مفت کھانا مہیا کرنے کے منصوبے پیش

رہن سہن
برطانوی بچوں میں خوراک کی کمی کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، حالیہ معلومات کے مطابق رواں سال میں گزشتہ سال کی نسبت خوراک کی کمی کے شکار بچوں کی تعداد دوگناء ہو گئی ہے۔ تازہ سروے کے مطابق ملک میں 22 فیصد گھرانوں نے یا تو ایک وقت کھانا مکمل ترک کر دیا ہے یا اس میں نمایاں کمی کی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اس وقت برطانیہ میں 40 لاکھ بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔ ماہرین کے مطابق ملک میں مہنگائی اور تیل کی عالمی مارکیٹ میں بڑھتی قیمتوں کے باعث شہریوں کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔ بنیادی اشیاء جن میں انڈے، دودھ وغیرہ شامل ہیں کی قیمتوں میں ہفتہ وار اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ توانائی کے شعبے میں حکومتی سبسڈی بھی اٹھا لی گئی ہے جس سے نچلے طبقے کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ شہریوں میں، اسکولوں میں بچوں کو مفت روٹی مہیا کا مطالبہ مہم کی شکل اختیار کر چکا ہے، اور حالیہ شرط، جس کے تحت ماہانہ 740...
امریکی ایف بی آئی اہلکار سنگین جرائم میں ملوث، نظام مفلوج ہو چکا: نوکری چھوڑنے والے اہلکار کے بڑے انکشافات

امریکی ایف بی آئی اہلکار سنگین جرائم میں ملوث، نظام مفلوج ہو چکا: نوکری چھوڑنے والے اہلکار کے بڑے انکشافات

رہن سہن
امریکہ کے داخلی حساس تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے اہلکاروں کے جرائم کی رپورٹ امریکی میڈیا نے شائع کر دی ہے۔ رپورٹ، حساس ادارے کے اہلکاروں کی جانب سے کیے گئے ان جرائم پر مبنی ہے جو فوجداری مقدمات پر مبنی ہیں، لیکن اس کے باوجود بیشتر اہلکاروں کو نہ تو برطرف کیا گیا اور نہ ہی انہیں کسی قسم کی سزا کا سامنا کرنا پڑا۔ میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آئی کے اہلکاروں میں شراب نوشی کر کے جنسی زیادتی کا جرم 2017 سے ایک رحجان کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ میڈیا کو اندرونی معلومات دینے والے اہلکار کا کہنا ہے کہ وہ تو 6 جنوری کو کیپیٹل ہل پر حملے کے بعد ملازمت چھوڑ چکا لیکن اسے افسوس ہے کہ امریکہ کی سب سے بڑی تحقیقاتی ایجنسی کے حالیہ اہلکار ادارے پر ایک دھبہ ہیں، اور یہ اپنے سے پہلے اہلکاروں کی بنائی عزت کو بھی مٹی میں ملا رہے ہیں۔ جرائم کی تفصیل میں کہا گیا ہے کہ اہلکار اپنے پیاروں کی قیمتی...
امریکہ: 13 برس عمر کے 102 بچوں سے قصاب کا کام کروانے پر بڑی کمپنی پر جرمانہ، معاملہ ختم

امریکہ: 13 برس عمر کے 102 بچوں سے قصاب کا کام کروانے پر بڑی کمپنی پر جرمانہ، معاملہ ختم

رہن سہن
امریکہ کی ایک بڑی گوشت کمپنی پر چھاپے کے دوران پولیس نے ۱۳ برس تک کے کم عمر 102 چھوٹے بچوں کو غیرقانونی مزدوری کرتے دھر لیا ہے۔ بچے کمپنی کے قصاب خانے میں گوشت دھونے اور پیک کرنے کا کام کر رہے تھے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق بچوں کی عمر ۱۳ سے ۱۷ برس ہے، جو کمپنی کی ۱۳ مختلف فیکٹریوں میں غیرقانونی طور پر رات میں کام کر رہے تھے۔ امریکی میڈیا کے مطابق کمپنی کو ۱۵ لاکھ ڈالر کا جرمانہ کیا گیا ہے۔ میڈیا کے مطابق بچے خطرناک کیمیکل اور تیز دھار آلوں سے کام کرتے رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چند روز قبل تین بچے ایک حادثے میں کیمیکل لگنے کے باعث جھلس گئے تھے، اور اسکول سے غیر حاضر ہونے کے باعث معاملے کی تحقیقات کرنے پر یہ راز افشاں ہوا۔ واضح رہے کہ گوشت اور اس سے متعلقہ صنعت امریکہ میں سب سے خطرناک صنعت مانی جاتی ہے، اس شعبے میں ہونے والے حادثات دیگر شعبوں کی نسبت کئی گناء زیادہ ہیں، جس...
استنبول میں بڑے زلزلے کا خطرہ 80% تک بڑھ گیا: محققین

استنبول میں بڑے زلزلے کا خطرہ 80% تک بڑھ گیا: محققین

رہن سہن
استنبول کو بڑے زلزے کے لیے تیار رہنا چاہیے، ترکی کی ایک مقامی جامعہ کے شعبہ ارضیات کے محققین نے ملک کے جنوب، شامی سرحد پر حالیہ دو زلزلوں کے بعد تنبیہ جاری کی ہے کہ مل کے سب سے بڑے شہر، استنبول کو بڑے زلزے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ایک مقامی صحافی نے محقیق کے حوالے سے لکھا ہے کہ استنبول میں آنے والا اگلا زلزلہ اتنا شدید ہو گا کہ یہ سب کو نگل جائے گا۔ محققین کے مطابق استنبول میں آئندہ ۳۰ برسوں میں کسی بھی وقت ریکٹر ۷ یا اس سے زیادہ شدت کا زلزلہ وقوع پزیر ہو سکتا ہے، اور اس کا امکان 62 سے بڑھ کر ۸۰ فیصد ہو گیا ہے۔ ۔ صحافی نے شہری انتظامیہ کی جانب سے جاری اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ۱۳ ہزار ۵ سو عمارتیں یقینی طور پر گر جائیں گی جبکہ آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا شہر ہونے کے باعث استنبول میں نقصان جنوب میں آئے زلزوں سے کئی گناء زیادہ ہو گا۔ استنبول شہر کے ناظم اعلی...
امریکی سی آئی اے اہلکاروں کے ایک بار پھر کم عمر بچوں بچیوں کے ساتھ جنسی جرائم میں ملوث ہونے کا انکشاف

امریکی سی آئی اے اہلکاروں کے ایک بار پھر کم عمر بچوں بچیوں کے ساتھ جنسی جرائم میں ملوث ہونے کا انکشاف

رہن سہن
امریکی جاسوس ادارے سی آئی اے کے دس اہلکاروں کے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرائم میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ سامنے آنے والے دستاویزی ثبوت کے مطابق کم از کم 10 اہلکار بچوں کے ساتھ زبردستی جنسی زیادتی میں ملوث رہے ہیں لیکن صرف ایک اہلکار کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا اور باقی 9 کے خلاف اندرونی کارروائی یا خاموشی اختیار کی گئی۔ معروف امریکی ویب سائٹ بز فیڈ نیوز کے مطابق سینکڑوں سی آئی اے دستاویزات تک انہوں نے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت رسائی حاصل کی ہے جن میں 2004 سے 2009 کے دوران اہلکاروں کے معصوم بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرائم میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ دستاویزات کے مطابق ایک اہلکار 2 سال کی نوعمر بچی کے ساتھ زیادتی میں ملوث بھی پایا گیا جبکہ یہی اہلکار ایک 6 سالہ بچی کو بھی مختلف مواقع پر اپنی جنسی حواس کا نشانہ بنا چکا ہے۔دستاویز کے مطابق اہلکار کو دفتری ک...
امریکی فوج میں ہر 4 میں سے 1 عورت اور 5 میں سے 1 مرد جنسی زیادتی کا نشانہ بنتا ہے، بیشتر خود کشی کر لیتے، کورٹ مارشل کے خوف سے کوئی آواز نہیں اٹھاتا: سابقہ اہلکار

امریکی فوج میں ہر 4 میں سے 1 عورت اور 5 میں سے 1 مرد جنسی زیادتی کا نشانہ بنتا ہے، بیشتر خود کشی کر لیتے، کورٹ مارشل کے خوف سے کوئی آواز نہیں اٹھاتا: سابقہ اہلکار

رہن سہن
امریکی فوج میں خواتین فوجی اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی اور انکے خود کشی کے واقعات کا بڑا دعویٰ سامنے آیا ہے ۔ رشیا ٹوڈے کے پاڈ کاسٹ پروگرام دی پولیٹیکس آف سروائیول سے گفتگو میں ایمی برالے فرینک نامی سابق اہلکار نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی فوج میں ہونے والے ہولناک جنسی زیادتی اور تشدد کے واقعات کی گواہ ہیں، اور انہیں عوام کے سامنے لائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ فوج میں وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہوتے دیکھتی رہیں اور انہیں ہمیشہ خاموشی رہنے کا حکم دیا جاتا رہا۔ برالے کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ، یورپ اور جنوبی افریقہ میں خدمات سرانجام دے چکی ہیں، اور انکی زمہ داری جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کو غم سے نکلنے میں مدد کرنا تھا۔ ان کا کہنا ہے جس چیز کی وہ گواہ بنی ہیں، وہ ناقابل بیان اور فراموش ہے۔ برالے فرینک کے مطابق فوج میںزیادتی کا نشانہ بننے والی 80٪ خواتین جب شکایت د...
چوالیس فیصد امریکی اولاد پیدا کرنے کی خواہش نہیں رکھتے: پیو سروے رپورٹ

چوالیس فیصد امریکی اولاد پیدا کرنے کی خواہش نہیں رکھتے: پیو سروے رپورٹ

رہن سہن
امریکی شہریوں میں بچے پیدا نہ کرنے کے رحجان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ معروف تحقیقاتی ادارے پیو کے ایک تازہ سروے کے مطابق گزشتہ 2 برسوں میں ان امریکیوں کی تعداد میں 7٪ اضافہ ہوا ہے جو بچے پیدا کرنے مں دلچسپی نہیں رکھتے۔ مجموعی طور پر اب 44٪ امریکی اولاد کی خواہش نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اگلی نسل پیدا کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ سروے کے مطابق ان امریکیوں کی عمر 18 سے 49 سال کے درمیان ہے۔ ان میں سے 23٪ پہلے ہی اولاد اور شادی کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں اور انکا اس حوالے سے مستقبل میں بھی کوئی ارادہ نہیں ہے۔ پیو نے یہی سروے 2018 میں بھی کیا تھا اس وقت ایسے شہریوں کی تعداد 37٪ تھی۔ سروے میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ 74٪ فیصد شہری جو پہلے ہی صاحب اولاد ہیں، اور ابھی انکی عمر 50 سے نیچے ہے، وہ بھی مزید بچے پیدا نہیں کرنا چاہتے۔ سروے رپورٹ کے مطابق جب شہریوں سے اس فیصلے کی...
ماحولیاتی تحفظ کی مہم کیوں ناکام ہے؟: کینیڈی پروفیسر نے امیر مغربی ممالک کو زمہ دار ٹھہرا دیا

ماحولیاتی تحفظ کی مہم کیوں ناکام ہے؟: کینیڈی پروفیسر نے امیر مغربی ممالک کو زمہ دار ٹھہرا دیا

رہن سہن
کینیڈی پروفیسر جورڈن پیٹرسن نے ترقی پذیر ممالک پر ماحولیاتی آلودگی کو لے کر بڑھتے دباؤ پر مغربی حکومتوں پر کڑی تنقید کی ہے، انکا کہنا تھا کہ مغربی ممالک اس کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رکھتے کہ وہ دیگر ممالک کو ماحول کو صاف رکھنے کی تلقین کریں، جبکہ یہ ساری آلودگی انہی امیر ممالک کی پیدا کردہ ہے۔ ان ممالک نے اپنی معیشت کو یہی سستے ایندھن جلا کر مظبوط بنایا، اور اب غریب کو اپنی مہنگی ٹیکنالوجی بیچنے کے لیے انہیں اخلاقی درس دیے جا رہے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر پیٹرسنن کا کہنا تھا کہ اگر مغربی ممالک کو زمینی ماحول کا اتنا ہی احساس ہے تو انہیں یہ ٹیکنالوجی غریب ممالک کو سستی یا مفت فراہم کرنی چاہیے۔ آج بھی ان ممالک کا آلودگی میں حصہ امیر ممالک سے کم ہے، پھر کیوں زیادہ دباؤ ان پر ڈالا جا رہا ہے؟ پروفیسر پیٹرسن نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مسئلے کا حقیقی حل ترقی پذی...
دنیا سے بھوک مٹانے کے لیے ایلن مسک کی امداد کے اعلان پر اقوام متحدہ نے تفصیلی منصوبہ شائع کر دیا

دنیا سے بھوک مٹانے کے لیے ایلن مسک کی امداد کے اعلان پر اقوام متحدہ نے تفصیلی منصوبہ شائع کر دیا

رہن سہن
اقوام متحدہ نے دنیا کے امیر ترین شخص ایلن مسک کی جانب سے خطیر رقم چندہ کرنے کی مشروط پیشکش کے جواب میں 2022 میں خوراک سے محروم افراد کو مفت خوراک فراہم کرنے کا منصوبہ پیش کر دیا ہے۔ عالمی ادارہ خوراک کے سربراہ ڈیوڈ بیاسلے نے منصوبے کی تفصیل ٹویٹر کھاتے پر شائع کی ہے۔ https://twitter.com/WFPChief/status/1460323875804397568?s=20 منصوبے کی تفصیل کے مطابق 6 اعشاریہ 6 ارب ڈالر کی مدد سے اقوام متحدہ 4 کروڑ 20 لاکھ لوگوں کو مفت خوراک مہیا کرے گی، تقریباً آدھی رقم یعنی 3 اعشاریہ 5 ارب ڈالر خوراک کی خریداری اور ترسیل میں خرچ ہو گی، 2 ارب ڈالر ان غریب لوگوں کو نقد صورت میں ادا کیے جائیں گے جو خوراک کی کمی کا شکار ملک سے تو نہیں البتہ وہ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ 70 کروڑ ڈالر خوراک کے نئے منصوبے شروع کرنے، جاری منصوبوں کو رواں رکھنے کے لیے استعمال ہوں گے جبکہ 40 کروڑ ڈالر عملے کی ...

Contact Us